اسلام آباد(آن لائن) معاشی امور کے ماہر ڈاکٹر اشفاق حسن نے کہا ہے کہ کچھ لوگ وزیراعظم عمران خان کو ورغلا کر آئی ایم ایف لے گئے قرض پروگرام ملنے کے باوجود گزشتہ روز سٹاک مارکیٹ مندی کا شکار ہوئی، ڈالر کی قیمت کا تعین مارکیٹ کے رحم وکرم پر چھوڑنا ملک کیلئے تباہ کن ہو گا،
ڈالر کی قیمت بڑھے کی جبکہ بجٹ میں اضافی ٹیکس بھی لگیں گے۔ پیر کے روز نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے معروف ماہر معاشیات ڈاکٹر اشفاق حسن نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے حالیہ پروگرام کے تحت ڈالر کی قیمت کا تعین مارکیٹ کرے گی حکومت سٹیٹ بنک کا اس میں عمل دخل نہیں ہوگا، پاکستان میں ڈالر کی قیمت بہت محدود ہے اس لئے بہت سے لوگ اور عناصر اس سے کھیل سکتے ہیں اور اثرانداز ہو سکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ڈالر کی قیمت کا تعین مارکیٹ پر چھوڑنا پاکستان کے لئے تباہی کا باعث بنے گا، ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہو گا اور جب روپے کی قدر کم ہو گی تو درآمد ہونے والی تمام چیزیں مہنگی ہونگی اور اس کے اثرات عوام پر پڑیں گے، انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ مارکیٹ میں استحکام کے نام پر وزیراعظم کو گھیر کر آئی ایم ایف کے پاس لے گئے اگر مارکیٹ میں استحکام آنا ہوتا تو آئی ایم ایف پروگرام منظور ہونے کے باوجود پیر کے روز سٹاک مارکیٹ نہ گرتی بلکہ مارکیٹ کو اوپر جانا چاہئے تھا، ڈاکٹر اشفاق حسن نے کہا کہ جو شخص ملک میں رہتا ہی نہ ہو اسے ملکی حالات سے کوئی سروکار نہیں ہوگا، آئی ایم ایف نے اپنی مرضی کے لوگ مختلف عہدوں پر بیٹھا دیئے ہیں۔ معاشی امور کے ماہر ڈاکٹر اشفاق حسن نے کہا ہے کہ کچھ لوگ وزیراعظم عمران خان کو ورغلا کر آئی ایم ایف لے گئے قرض پروگرام ملنے کے باوجود گزشتہ روز سٹاک مارکیٹ مندی کا شکار ہوئی، ڈالر کی قیمت کا تعین مارکیٹ کے رحم وکرم پر چھوڑنا ملک کیلئے تباہ کن ہو گا، ڈالر کی قیمت بڑھے کی جبکہ بجٹ میں اضافی ٹیکس بھی لگیں گے۔