اسلام آباد (این این آئی)پانچ سال میں بیرون ملک پاکستانی مشنز میں تنخواہوں کی مد میں اخراجات کی تفصیلات وزارت تجارت نے ایوان میں پیش کر دیں جس میں بتایاگیاکہ کمرشل قونصلرز کمرشل سیکرٹریز کو تنخواہواں کی مدد میں 7 ارب 33 کروڑ دئیے گئے۔
وزارت تجارت کے مطابق2013-14 میں 1 ارب 71 کروڑ تنخواہ کی مد میں دئیے گئے۔ وزارت تجارت کے مطابق 2014-15میں 1ارب 32کروڑ روپے جاری کیے گئے۔ تحریری جواب میں بتایاگیاکہ 2015-16میں 1ارب 26 کروڑ روپے تنخواہوں کی مدد میں دیئے گئے۔وزارت تجارت نے بتایاکہ 2016-17میں فارن مشنز میں تعینات کمرشل قونصلرز کو 1ارب 44 کروڑ روپے دیئے گئے۔وزارت تجارت کے مطابق 2017-18میں ایک ارب اٹھاون کروڑ دئیے گے۔اجلاس کے دور ان رضا ربانی نے وقفہ سوالات کے حوالے سے قانونی اعتراض اٹھا دیا اور کہاکہ زیادہ تر وزارتوں کو مشیر چلا رہے ہیں۔رضا ربانی نے کہا کہ رولز کے تحت وزیر اعظم ان وزارتوں کے انچارچ منسٹرز ہیں۔انہوں نے کہاکہ کیا وزیر اعظم سے ایوان میں پیش ہونے والے سوالات پر دستخط کیے۔رضا ربانی نے کہاکہ اگر وزیر اعظم نے جوابات پر دستخط کر کے جوابات سنییٹ سیکرٹریٹ کو نہیں بھیجے تو یہ رولز کی خلاف ورزی ہے۔وزیر پارلیمانی امور نے رولز کے معاملے پر جواب کیلئے وقت مانگ لیا۔اعظم سواتی نے کہاکہ پوچھ کر بتاتا ہوں وزیر اعظم نے دستخط کیے یا نہیں۔ پانچ سال میں بیرون ملک پاکستانی مشنز میں تنخواہوں کی مد میں اخراجات کی تفصیلات وزارت تجارت نے ایوان میں پیش کر دیں جس میں بتایاگیاکہ کمرشل قونصلرز کمرشل سیکرٹریز کو تنخواہواں کی مدد میں 7 ارب 33 کروڑ دئیے گئے۔ وزارت تجارت کے مطابق2013-14 میں 1 ارب 71 کروڑ تنخواہ کی مد میں دئیے گئے۔