ہفتہ‬‮ ، 15 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

ملک میں سستے گھروں کا خواب محض خواب ہی رہ گیا،شرح سود میں اضافے نے کم قیمت مکانات کاپروگرام مشکلات کا شکار

datetime 9  مئی‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(آن لائن) ملک میں سستے گھروں کا خواب محض خواب ہی رہ جانے کی توقع ہے کیوں کہ شرح سود میں اضافے نے کم قیمت مکانات کے پروگرام کو مشکلات کا شکار کردیا۔عالمی بینک کی جانب سے مالیاتی کمپنی کے ذریعے کم شرح سود پر فنڈز کی فراہمی کے باوجود گھروں کی تعمیر کے لیے دیے جانے والے قرضوں پر مالیاتی ادارے 15 سے 18 فیصد تک سود لے رہے ہیں۔پاکستان مورگیج ریفائنانز کمپنی (پی ایم ا?ر سی) کے چیف ایگزیکٹو ا?فیسر (سی ای او) مدثر خان نے کہا کہ

ہم نے ملک میں سستے مکانات کی تعمیر کے لیے ہاؤس بلڈنگ فنانس کمپنی (یچ بی ایف سی) کو 2 ارب روپے ادا کیے ہیں۔کمپنی کو طویل مدتی قرضوں کے لیے ‘اے اے اے’ کی کریڈٹ ریٹنگ اور شارٹ ٹرم قرضوں کے لیے اے پلس ریٹنگ دی گئی۔پی ایم سی ا?ر کو عالمی بینک سے کافی کم شرح سود پر فنڈز ملے جو اس نے ظاہر نہیں کی، البتہ کمپنی کے سربراہ نے یہ ضرور بتایا کہ 2 ارب روپے ایچ بی ایف سی کو 8.5 فیصد کی شرح سود پر دیے گئے ہیں۔مدثر خان کا مزید کہنا تھا کہ ’ایچ بی ایف سی اپنے منافع کا مارجن رکھ کر اپنے صارفین کو قرض دے گا لیکن اس نے یقین دہانی کروائی کے قرض پر شرح سود 12 فیصد رہے گی۔اس وقت کراچی کے انٹر بینک میں ایک سال کے لیے شرح سود 11.5 فیصد ہے جو مالیاتی اداروں کو کم شرح سود پر مکانات کی تعمیر کے لیے قرض فراہم کرنے کی اجازت نہیں دیتی۔دوسری جانب وزیراعظم عمران خان ا?ئندہ 5 سالوں میں 50 لاکھ کم قیمت گھروں کی تعمیر کا ارادہ رکھتے ہیں لیکن انتہائی بلند شرح سود اور ا?سمان کو چھوتی مہنگائی نے اس خواب کو تعبیر بنانا مشکل کردیا ہے۔مالیاتی ماہرین کا خیال ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (ا?ئی ایم ایف) سے وابستہ گورنر اسٹیٹ بینک کی تعنیاتی کے بعد مالی خلا کو پر کرنے کے لیے شرح سود میں مزید اضافے کا امکان ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)


مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…