ہفتہ‬‮ ، 05 جولائی‬‮ 2025 

جاوید میانداد اور جہانگیر خان سمیت کئی سابق کھلاڑیوں نے ڈپارٹمنٹس کی سطح پر کھیل ختم کرنے کی شدید مخالفت کردی

datetime 27  اپریل‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)سابق مایہ ناز کرکٹر جاوید میانداد اور جہانگیر خان سمیت کئی سابق کھلاڑیوں نے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ڈپارٹمنٹس کی سطح پر کھیل ختم کرنے کی شدید مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کھیلوں کے فروغ میں مختلف ڈپارٹمنٹس کا کردار رہا ہے ،جب تک ڈپارٹمنٹ تھے تو پاکستان کئی کھیلوں کا ورلڈچمپئن تھا، کیا وزیر اعظم عمران خان نے خود پیسوں کے لیے کاؤنٹی کرکٹ نہیں کھیلی۔

سب پیسوں کیلئے کائونٹی کرکٹ کھیلتے ہیں،نوکریاں ختم ہو رہی ہیں اور ملک قرض میں ڈوبا ہے،اسپورٹس کے فروغ کیلئے متبادل اسٹرکچر بنائے بغیر سسٹم ختم کرنا درست نہیں،ڈیپارٹمنٹنل اسپورٹس کی حوصلہ شکنی کے بجائے حوصلہ افزائی کرے ،ہر بڑا ادارہ بیس ،پچیس کھلاڑیوں کو لازمی ملازمت دے،جب نوکری برقرار نہ رہنے کی تلوار کھلاڑیوں پر لٹکتی ہو تو ایسے میں کون کھیل سکتا ہے۔ ہفتہ کو یہاں پریس کلب میں قومی ہیروز جہانگیر خان، سید صلاح الدین اور دیگر کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق ٹیسٹ کرکٹر جاوید میاندادنے کہا کہ موجود ہ حالات میں کھلاڑیوں کا سب سے بڑا مسئلہ معاشی ہے اور میں یقین سے کہتا ہوں کہ اگر پی آئی اے نہ ہوتا تو آج جہانگیر خان ، جہانگیر خان نہ ہوتے۔انہوں نے کہا کہ آج ہر ایک کو نوکری چاہیے اور کرکٹ اور ہاکی کوئی کھیلنا نہیں چاہتا۔جاوید میانداد نے کہا کہ کیا وزیر اعظم عمران خان نے خود پیسوں کے لیے کاؤنٹی کرکٹ نہیں کھیلی؟ ،سب پیسوں کیلئے کائونٹی کرکٹ کھیلتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ڈیپارٹمنٹل اسپورٹس بند کرکے کھلاڑیوں کو بے روزگار کیاجا رہا ہے ،لوگ مجبورا کرکٹ اور ہاکی کھیلتے ہیں اور آپ مجبوری سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔سابق ٹیسٹ کرکٹر نے کہا کہ نوکریاں ختم ہو رہی ہیں اور ملک قرض میں ڈوبا ہے۔جاوید میانداد نے کہا کہ آپ نے پہلے سے موجود اسپورٹس کے فروغ کے اداروں کو ختم کردیا اور پھر سب اداروں نے ڈیپارٹمنٹل کرکٹ ختم کر دی ،اب کرکٹرز کہاں سے آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ اسپورٹس کے فروغ کیلئے متبادل اسٹرکچر بنائے بغیر سسٹم ختم کرنا درست نہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت ڈیپارٹمنٹنل اسپورٹس کی حوصلہ شکنی کے بجائے حوصلہ افزائی کرے اور ہر بڑا ادارہ بیس ،پچیس کھلاڑیوں کو لازمی ملازمت دے۔اس موقع پر اسکوائش کے لیجنڈ کھلاڑی جہانگیر خان نے

کہا کہ وہ چودہ برس کی عمر میں آئے اور اگر آج یہاں بیٹھے ہیں تو اپنے ڈیپارٹمنٹ کی وجہ سے۔انہوں نے کہا کہ ڈیپارٹمنٹل اسپورٹس کی وجہ سے لوگوں کو مستقل ملازمت ملتی ہے ، اب میں سنتاہوں 6 ماہ یا سال کے کنٹریکٹ پر رکھا جاتا ہے۔جہانگیرخان نے کہا کہ جب نوکری برقرار نہ رہنے کی تلوار کھلاڑیوں پر لٹکتی ہو تو ایسے میں کون کھیل سکتا ہے۔انہوںنے کہاکہ ہمارے لڑکے بھوکے مررہے ہیں،وزیراعظم ان کو نوکریاں دیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…