اسلام آباد(آن لائن)موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کھل کر سامنے آنے لگے ہیں۔ گلگت بلتستان میں ششپر کے بعد بگروٹ گلیشئیربھی سرکنا شروع ہو گیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سپارکو اور محکمہ موسمیات کی ٹیموں نے اسیٹلائیٹ کے ذریعے گلیشئیر کی مانیٹرنگ شروع کردی گئی ہے۔ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی(ڈی ایم اے)گلت بلتستان کی ٹیموں نے بھی گلئیشر کا معائنہ کیاہے۔ ششپر گلئیشر کی لمبائی 14 کلو میٹر سے زیادہ ہوگئی ہے۔ ششپر گلیشئیر پگھلنے سے قراقرم ہائی وے پر قائم پل کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔
ڈائریکٹر جنرل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ متبادل اسٹیل پل کے انتظامات مکمل کرلئے ہیں۔ حسن آباد نالے کے اطراف بند تعمیر کردیئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہنگامی صورتحال کیلئے آبادی کو تربیت بھی فراہم کردی گئی ہیاور مقامی آبادی کیلئے محفوظ مقامات کی نشاندہی بھی کر لی گئی ہے۔دوسری طرف گلگت بلتستان میں گرمی کی شدت بڑھنے لگ گئی ہے۔ گرمی کی شدت بڑھنے سے گلگت بلتستان کے ندی نالوں میں پانی کے بہاو میں بھی اضافہ ہو گیا ہے۔