پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

یوسف رضا گیلانی نیب کی تفتیشی ٹیم کے سامنے پیش ، آصف علی زر داری کو گاڑیاں دینے پر پوچھ گچھ

datetime 26  اپریل‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)سابق وزیراعظم اور پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ مجھے جعلی کیس میں نہیں توشہ خانے کی گاڑیاں آصف علی زر داری کو دینے پر بلایاگیاہے ،مجھ سے صرف رولز سے متعلق پوچھا گیا ،میں نے سیکرٹری کو گاڑی قانون کے مطابق دینے کے احکامات دئیے تھے،تمام قوانین کو مد نظر رکھ کر ہم نے گاڑیاں دی ہیں،حکومت اپوزیشن کو اپنا کردار ادا کرنے دے۔

ہمیں کسی این آراو کی ضرورت ہے۔ جمعہ کو سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نیب کی تفتیشی ٹیم کے سامنے پیش ہوئے اور سوالات کے جواب دیئے ۔نیب نے یوسف رضا گیلانی کو جعلی اکاونٹس کیس میں طلب کر رکھا ہے ،یوسف رضا گیلانی پر الزام ہے کہ انہوں نے بطور وزیر اعظم توشہ خانے کی گاڑیاں سابق آصف زرداری کو دی تھیں،لگژری گاڑیوں کے ٹیکس کی ادائیگی جعلی اکاونٹس سے کرنے کا الزام ہے۔ سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کی جانب سے مقررہ وقت پر تحریری جواب جمع نہیں کروایا جا سکا ،نیب نے تحریری جواب نہ ملنے پر دوبارہ طلب کیا۔ نیب پیشی کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نے کہاکہ جعلی اکائونٹس سے ادائیگی کا مجھ سے کوئی تعلق نہیں، مجھے منی لانڈرنگ یا جعلی اکائونٹس میں نہیں بلایا جارہا ہے ، مجھے توشہ خانے کی گاڑیاں آصف زرداری کو دینے پر طلب کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ میں نے پوچھا کہ مجھے کیوں بلایا گیا ہے ،مجھ سے کہا گیا کہ جو گاڑیاں خریدی گئی ان اکائونٹس سے ادائیگی کی گئی ، تومیں نے جواب دیا کہ اس وقت تو جعلی اکائونٹس کا معاملہ نہیں تھا میرا کیا لینا دینا ہے اس سے ۔ یوسف گیلانی نے کہا کہ یہ کہہ رہے ہیں کہ صرف تین گاڑیاں ان اکائونٹس کے ذریعے خریدی گئیں،یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ میں نے جس سمری کی منظوری دی تھی اس میں کوئی غلط بات نہیں تھی،خط لکھ کر کچھ سمریوں کی کاپی میں نے مانگی تھی ۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ میں نے نیب کے سوالوں کے جوابات جمع کرادئیے ،مجھ سے صرف رولز سے متعلق پوچھا گیا ہے ،میں نے سیکرٹری کو گاڑی قانون کے مطابق دینے کے احکامات دیے تھے۔تمام قوانین کو مد نظر رکھ کر ہم نے گاڑیاں دی ہیں۔ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ ہمیں تو بچپن سے ہی بلایا جا رہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ تحقیقات میں

میری دوسری پیشی تھی،چار گاڑیوں سے متعلق تحقیقات تھی،ایک گاڑی سعودی عرب حکومت نے نواز شریف اور دوسری فاروق لغاری کو گفٹ کی تھی۔ انہوںنے کہاکہ میں نے اپنے پرنسپل سیکرٹری کو کہا تھا کہ ایک گاڑی نواز شریف کو دے دیں،نواز شریف کے مطالبے پر ان کو گاڑی دی تھی انہوں نے کہاکہ سابق صدر آصف زرداری کو

بھی گاڑیاں دی گئی تھی،میں نے جو کام کیا وہ قانون کے مطابق کیا۔ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ نیب قانون کے تحت پانچ سال جیل کاٹی اور با عزت بری ہوا ہوں،میں نے چیف جسٹس سے سوال کیا کہ میری زندگی کے دس سال مجھے کون واپس دیگا۔ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ ہمیں کسی این آراو کی ضرورت ہے۔انہوںنے کہاکہ جب بھی بلاتے ہیں پیش ہوتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…