تہران(مانیٹرنگ ڈیسک )وزیراعظم عمران خان اور ایرانی صدر کے درمیان مشترکہ کانفرنس سرحد حفاظت کیلئے مشترکہ ریپڈ فورس کے قیام پر اتفاق ہو گیا ہے ۔ وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کے معاملات دونوں ممالک میں خلیج پیدا کر سکتے ہیں ۔ پاکستان نے دہشتگردی کیخلاف بڑی قربانیاں دیں ہیں۔
ایران کو بھی دہشتگردی کے مسائل کا سامنا ہے ۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ میرا دورہ ایران کا اصل مقصد دہشتگردی پر بات چیت کرنا ہے۔ کسی جنگجو گروپ کو پاکستان کی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں ۔ دہشتگردی سے نبرد آزما ہونے پر ہماری فورسز لائق تحسین ہیں ۔ جبکہ ایرانی صدر نے کہا ہے کہ ایران پاکستان کو دس گنا زیادہ بجلی ایکسپورٹ کرنے کیلئے تیار ہے ۔ جبکہ ایران پاکستان کو دس گنا زیادہ بجلی ایکسپورٹ کرنے کیلئے تیار ہے ۔صدر حسن روحانی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اور ایران کے تعلقات میں کوئی تیسرا ملک اثر اندازی نہیں کر سکتا جبکہ انہوں نے وزیراعظم عمران خان کے دہشتگردی سے مشترکہ طور پر نمٹنے کیلئے مشترکہ رپیڈ فورس قیام پر اتفاق کیا ہے ۔ ان کاکہنا تھا کہ پاکستان سمیت ایران کو بھی دہشتگردی کے واقعات کا خطرہ لاحق ہے ۔ پاکستان اور ایران کے درمیان تعلقات کو مزید وسعت دینے پر اتفاق کیا گیا ہے جبکہ سرحد پر سیکیورٹی معاملات کے بارے میں بھی تبادلہ کیا گیا ۔ پاک ایران گیس پائپ لائن پر بھی تبادلہ کیا گیا جس میں ایران کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنی سرحد تک پائپ لائن بچھا لی ہے ۔ ایرانی صدر کا مزید کہنا تھاکہ ایران دس گنازیادہ بجلی پاکستان کو ایکسپورٹ کرنے پر تیار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے انہیں پاکستان آنے کی دعوت بھی دی ہے ۔ واضح رہے کہ عمران خان ان دنوں ایران کے دورہ پر ہیں ۔شاندار مہمان نوازی پر وزیراعظم نے ایرانی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم نے ایرانی صدرحسن روحانی کو دورہ پاکستان کی دعوت دی جو انہوں نے قبول کر لی، دورے کی تاریخوں کا تعین سفارتی رابطوں کے بعد کیا جائے گا۔