واشنگٹن(این این آئی) امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے افغانستان میں امن مذاکرات کے فروغ کے لیے مختلف اتحادی ممالک کے طویل دورے کے حوالے سے واشنگٹن میں ٹرمپ انتظامیہ کو بریفنگ دی۔امریکی سیکریٹری اسٹیٹ مائیک پومپیو نے ٹیکساس اے اینڈ ایم یونیورسٹی میں اپنے خطاب میں کہا کہ ہم امریکی تاریخ کی سب سے طویل جنگ کے خاتمے اور افغان اور امریکی اہلکاروں کی زندگیاں بچانے کی
کوشش کر رہے ہیں۔بعد ازاں زلمے خلیل زاد نے بھی ایک ٹوئٹ میں اس بات کی تصدیق کی کہ وہ واشنگٹن میں ہیں اور لکھا کہ موسم بہار کی ہوا سے لطف اندوز ہورہے ہیں، ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی بتایا کہ انہوں نے ترکی کے چیف صدارتی مشیر ابراہیم کالن سے بھی ملاقات کی اور افغانستان کے لیے ترکی کے عزم کی تعریف کی۔امریکی نمائندہ خصوصی نے لکھا کہ افغان امن عمل کی حمایت کے لیے ترکی کی خواہش کا خیر مقدم کرتے ہیں۔قبل ازیں امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے دورے کا اعلان کرتے ہوئے بتایا گیا تھا کہ امریکی نمائندہ خصوصی اپنا حالیہ امن مشن 25 مارچ سے شروع کیا، جس میں افغانستان، برطانیہ، بیلجیئم، پاکستان، ازبکستان، اردن اور قطر کا دورہ شامل تھا۔اس مشن کی توجہ انٹرا افغان مذاکرات میں تمام افغان جماعتوں کو ایک ساتھ لانے پر توجہ مرکوز کرنا تھا۔کابل میں زلمے خلیل زاد نے افغان حکومت اور دیگر افغان کے ساتھ امریکا اور طالبان کے درمیان مذاکرات کی حیثیت کے بارے میں مشاورت کی تھی، اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے مذاکرات ٹیم بنانے اور بین الافغان مذاکرات میں اگلے قدم پر بات چیت کرنے کے حوالے سے حکومت کے اندر اور باہر افغانوں کی تعریف کی۔