جمعرات‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

ملک کے سرکاری قرضوں کا حجم کتنے کھرب تک پہنچ گیا ملکی معیشت بتدریج شدید مہنگائی کی طرف بڑھنے لگی رمضان میں مہنگائی کہاں تک پہنچ جائے گی ،تہلکہ خیز انکشاف

datetime 15  اپریل‬‮  2019 |

لاہور(بی این پی ): ملکی معیشت آہستہ آہستہ شدید مہنگائی کی طرف بڑھ رہی ہے۔جولائی تامارچ مالی سال2019میں مہنگائی کی شرح6.8فیصد ہونے کا امکان ہے جبکہ اسٹیٹ بینک نے اپنی رپورٹ میں کہاتھا کہ مالی سال 2019میں مہنگائی کی شرح 7.5 فیصد پر برقرار رہنے کا امکان ہے، مہنگائی کی8 فیصد شرح قابل برداشت رہے گی اگر حکومت راست اقدام کرے اور قابل عمل پالیسیاں بنائے

اور ان پر عملدرآمد بھی یقینی بنائے۔ اشیائے خوردونوش کی قیمت قابل برداشت ہے جو صرف مارچ میں بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی۔ رمضان میں بھی مہنگائی بڑھنے کا امکان ہے۔دوسری جانب رواں مالی سال پہلی ششماہی میں ملکی و بیرونی دونوں قرضوں کا بہاؤ تقریباً دگنا ہونے سے ان میں بڑی حد تک اضافہ ہوا، روپے کی بے قدری بڑی وجہ ملک کے سرکاری قرضوں میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے اور مالی سال19کی پہلی ششماہی کے دوران سرکاری قرضوں کا حجم10فیصد اضافے سے دسمبر2018تک بڑھکر27.5کھرب روپے ہوگیا۔سٹیٹ بینک آف پاکستان کی ایک رپور ٹ کے مطابق مالی سال19کی پہلی ششماہی کے دوران ملکی و بیرونی دونوں قرضوں کا بہاؤ تقریباً دگنا ہوجانے سے ان میں بڑی حد تک اضافہ ہوا۔سٹیٹ بینک نے اپنی رپورٹ میں بیرونی قرضوں کے حجم میں اضافے کی بڑی وجہ روپے کی قدر میں مسلسل ہونے والی کمی کو قرار دیا ہے ،مالی سال19کی دوسری سہ ماہی میں روپے کی قدر میں10.5فیصد کی نمایاں کمی سے بیرونی قرضوں کے حجم میں بھاری اضافہ دیکھا گیا ،مالی سال19کی پہلی ششماہی کے دوران ملکی قرضوں میں1.1ٹریلین روپے کا بڑا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔سٹیٹ بینک کے مطابق مالی خسارے کے بڑے بوجھ نے ملکی ذرائع کو اثر اندازکیا،مالی سال19کی پہلی ششماہی کے دوران حکومت کے ملکی قرضے زیادہ تر قلیل مدتی قرضوں پر مشتمل رہے اور اس دوران حکومت نے مرکزی بینک سے زیادہ قرضے حاصل کئے۔رپورٹ کے مطابق حکومت نے مالی سال19کی پہلی سہ ماہی کے دوران مرکزی بینک سے زیادہ قرضے حاصل کئے اور دوسری سہ ماہی کے دوران شیڈول بینکوں سے زیادہ قرضے حاصل کرکے مرکزی بینک کے کچھ قرضے واپس کئے۔



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…