اسلام آباد(آن لائن) اسلامی نظریاتی کونسل کی طرف سے نیب کے بدعنوانی کے مرتکب افراد کو ہتھکڑیاں لگانا خلاف شریعت قرار دیئے جانے پر ملک بھر میں ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے اور سوال کیا جارہا ہے کہ اسلامی نظریاتی کونسل کو کیا صرف ہتھکڑیاں شریعت کیخلاف نظر آئیں؟ اسلامی نظریاتی کونسل کو بدعنوانی کیوں نظر نہیں آتی۔ ٹوئٹر پر جاری اس بحث میں شہریوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ اسلام نے چوری اور بدعنوانی کی سختی سے ممانعت کی ہے۔ اسلامی نظریاتی کونسل جو کہ اسلامی قوانین تشریح اور وضاحت
کیلئے بنایا گیا ادارہ ہے اسے چاہیئے تھا کہ وہ قوم کو بتائے کہ جو شخص قومی دولت لوٹے شریعت اسکی کیا سزا تجویز کرتی ہے اور جو حکومتی عہدیدار اختیارات سے فائدہ اٹھا کر مال بٹورے شریعت اس کے بارے میں کونسی سزا تجویز کرتی ہے؟ جبکہ نیب کے پاس اپنی پولیس ہی نہیں ہے اس لئے نیب کی ہتھکڑیاں خلاف شریعت قرار دینا نیب کے خلاف ایک سیاسی مہم کا حصہ نظر آتا ہے۔ ایک شہری نے اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ اسلامی نظریاتی کونسل میں سیاسی علماء اکرام بٹھائے جاتے ہیں اس لئے وہ اب مطلب کے مطابق تشریح کر دیتے ہیں۔