کوئٹہ (این این آئی)قوی احتساب بیورو بلوچستان نے 2019کے پہلے کوارٹرمیں مختلف شکایات پر کاروائی کرتے ہوئے 20 کرپشن کیسز کی تحقیقات کا آغاز کیاجبکہ 13کیسز متعلقہ محکموں کو ریفر کر دیئے ، محکمہ آبپاشی ،خزانہ ،مال ،تعلیم سمیت مختلف محکموں کے کرپٹ افراد کے خلاف کرپشن کی تحقیقات مکمل کر کے 06ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کیے گئے، کرپشن کیسز میں مطلوب ملک کے مختلف علاقوں سے 12افراد کو گرفتار کر کیاگیا جبکہ اسی عرصے کے دوران
احتساب عدالت سے متعدد ملزمان کو سزائیں بھی سنائی گئیں۔ڈی جی نیب بلوچستان نے کرپشن کے مکمل خاتمے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان میں بدعنوان عناصر کو سرکاری وسائل کی لوٹ مار نہیں کرنے دی جائے گی ، نیب بدعنوانی کے ناسور کے خلاف بلا امتیاز کاروائیوں کا سلسلہ جاری رکھے گا ، عوام کی معاونت سے کرپشن کے عفریت پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ نیب بلوچستان کو سال 2019 میں جنوری سے مارچ کے دوران کرپشن سے متعلق200 سے زائد شکایات موصو ل ہوئیں جن میں ابتدائی جانچ پڑتال اور شواہد کی روشنی میں 20اہم کیسز کی تحقیقات کا آغاز کیا گیا۔ نئی شروع کی جانے والی تحقیقات سابق اراکین پارلیمنٹ ،بیوروکریٹس،سرکاری افسران اور اہلکاروں کی مبینہ کرپشن سے متعلق ہیں۔ فروری تا مارچ نیب کی مختلف ٹیموں نے بدعنوانی کے متعدد کیسز کی تحقیقات مکمل کر کے 06ریفرنسز احتساب عدالت میں جمع کروائے۔ڈائریکٹر جنرل نیب بلوچستان محمد عابد جاوید نے کہا ہے کہ قوی احتساب بیورو کرپشن کی روک تھام کے لئے بلا امتیاز کام کر رہا ہے۔ قانون کی حکمرانی ،میرٹ اور شفافیت کے اصولوں پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا، بلوچستان کے وسائل یہاں کے لوگوں کی امانت ہیں ان میں خیانت کرنے والے اور سرکاری خزانے کو ذاتی مفادات کی خاطر نقصان پہنچانے والے کسی بھی رعایت کے مستحق نہیں۔ کرپشن کا خاتمہ صرف نیب کی کوششوں سے ممکن نہیں اس کے مکمل خاتمے کے لئے معاشرے کے تمام طبقات کو اپنی آئینی اور اخلاقی ذمہ داریوں کا ادراک کرتے ہوئے بدعنوان عناصر کی حوصلہ شکنی کرنا ہو گی۔