لاہور(این این آئی) محکمہ صحت کی جانب سے تین بڑے قوانین ایوان میں پیش ہونے کو تیارہیں۔پنجاب اتھارٹی فار پریونشن آف تھیلسیماء اینڈ ادر جنیٹک ڈس آرڈر،وائلنس اگینسٹ ڈاکٹرز اینڈ ادر ہیلتھ کیئر پرسانلزاور میڈیکل ٹیچنگ انسٹیٹیوشنز ایکٹ کے قوانین وضوابط کا عمل آخری مراحل میں داخل ہے۔صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشدنے سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن میں اعلی
سطحی اجلاس کی صدارت کی جس میں سپیشل سیکرٹری میاں شکیل،پروفیسرڈاکٹر عارف تجمل،پروفیسر ایاز محمود، ڈاکٹر حسین جعفری، میاں زاہد رحمان و دیگر افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں تینوں قوانین کے قواعد وضوابط کے تمام پہلوؤں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ڈاکٹر یاسمین راشدنے کہا کہ تینوں قوانین کو ایوان میں منظوری کے لئے جلد پیش کر دیاجائے گا۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت تاریخ میں پہلی مرتبہ ہسپتالوں میں ڈاکٹرز کو تحفظ دینے کے لئے قانون لارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ عوام کو ریلیف دینے کے لئے سابقہ حکومت کی طرح صرف کھوکھلے نعرے نہیں بلکہ درد دل کے ساتھ ڈلیور کرنا پڑتا ہے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ سابقہ کرپٹ حکومت نے صحت سکیموں کے نام پر پنجاب کی عوام کواربوں روپے کامقروض بنایا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی سرکاری ہسپتالوں میں مریضوں کو زیاد ہ سے زیادہ طبی سہولیات فراہم کرنا اولین ترجیح ہے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ عمران خان کے ویژن کے مطابق پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں میں آنے والے مریضوں کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنارہے ہیں۔