کوئٹہ (آ ن لائن)پشتون خوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ طالبان اور امریکہ کے درمیان ہونے والے مذاکرات اس وقت تک کامیاب نہیں ہو سکتے جب تک افغان حکومت اور عوام کو مذاکرات میں شامل نہیں کیا جاتا امریکہ چین سمیت دیگر ممالک افغانستان کی ترقی اور خوشحالی کے لئے مثبت اقدامات اٹھانے ہوں گے اور دنیا میں پشتونوں کو دہشتگرد کے طور پر پیش کرنا درست عمل نہیں ہے پشتونوں کا دہشتگردی سے کوئی تعلق نہیں ہے
پشتون امن پرست اور دنیا کی مہذب قوم ہے اور پشتونوں نے ہمیشہ دنیا میں امن کا درس دیا ہے افغانستان کے پرامن حالات کے لئے ان کے ہمسایہ ممالک سے مداخلت اور امن کی گارنٹی لینی ہوگی افغان عوام اب جنگ و جدل سے بے زار ہیں وہ ایک پرامن اور ترقیافتہ افغانستان چاہتے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے غیر ملکی پشتو ریڈیو سے بات چیت کرتے ہوئے کیا محمودخان اچکزئی نے کہا ہے کہ سویت یونین کے افغانستان سے جانے کے بعد امریکہ کی زمہ داری بنتی تھی کہ وہ زخمی افغانستان کی ترقی اور خوشحالی میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا اب امن کے لئے پوری دنیا اور خصوصا افغانستان کے عوام خوش آمدید کہتے ہیں اور دنیا پر واضح کردینا چاہتے ہیں افغانستان میں اس طرح امن نہیں ہوگا کہ دنیا کی مرضی چلے گی بلکہ امن آنے کے بعد وہاں پر افغانستا ن کے عوام کی مرضی ہونی چاہئے افغانوں اور خصوصاپشتونوں کو جنگوں کی وجہ سے بہت سی مشکلات درپیش ہیں اور اس وقت جو مذاکرات ہو رہے ہیں یہ مذاکرات اسوقت تک کامیاب نہیں ہو سکتے جب تک مذاکرات میں افغانستان کے عوام کی مرضی کو شامل نہیں کیا جا تا اور اب بین الافغانی مذاکرات ہونے چاہئے تا کہ تمام فریقین کو اس میں شامل کیا جائے جو قوتیں چالیس سال سے افغان جنگ میں شریک تھے ہماری خواہش ہے کہ وہ اب افغانستان کو ترقی اور امن کی خاطر اپنا کردارادا کریں اور افغانستان کو ایک خود مختیار ریاست تسلیم کریں اور جو بھی افغانستان میں مداخلت کرے گا ان کیخلاف بین الاقوامی قوانین کے تحت کارروائی ہونی چاہئے
ہم خبردار کرنا چاہتے ہیں کہ نیٹو سویت یونین اور امریکہ ہمارے قرض دار ہیں اور وہ افغانستان کے کردار کے لئے اپنا کردار ادا کریں اور ان کی ملی اردو فورس کو بہتر بنانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں چالیس سال سے افغانستان میں خانہ جنگی ہوئی اور اب افغانستان کے عوام 21صدی کے تحت افغانستا ن کو ہر ظلم و جبر سے پاک کرنا چاہتے ہیں اور دنیا کی قوتوں نے اپنے مقاصد کے لئے افغانستا ن کو میدان جنگ بنایا انہوں نے کہا کہ افغانستان کے عوام نے دہشتگردی کے خلاف فرنٹ لائن کا کردار ادا کیا
اور افغانستان کے ہمسایہ ممالک افغانستان میں مداخلت کی غلطی نہ دہرائیں اور ہمسایوں سے یہ گارنٹی لینی ہو گی کہ وہ مستقبل میں افغانستان میں مداخلت نہیں کریں گے انہوں نے کہا کہ دنیا پشتونوں کو دہشتگرد کے طور پرپیش کرنے کی کوشش کر رہی ہے مگر ہم دنیا پر واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ پشتون ایک پر امن قوم ہے اور پشتون خوا ملی عوامی پارٹی نے ایک تجویز دی ہے کہ ایک بین الاقوامی کانفرنس بلائی جائے تاکہ مستقبل کے لئے ہم کوئی لائحہ عمل طے کریں انہوں نے کہا کہ پشتون کسی سے مذہب نسل کی بنیاد پر نفرت نہیں کرتے ہمیں اپنا وطن عزیز ہے انہوں نے کہا کہ طالبان سمیت دیگر لوگ افغانستان سے محبت کرتے ہیں آئے ہم سب ملکر افغانستان کی ترقی و خوشحالی میں اپنا کردار ادا کریں ۔