اسلام آباد(اے این این ) وزیراعظم عمران خان نے نیوزی لینڈ کی ہم منصب جسینڈا آرڈرن کو فون کیا اور انہیں سانحہ کرائسٹ چرچ کے بعد ان کے ردعمل کی تعریف کی۔ وزیر اعظم ہائوس سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے نیوزی لینڈ کی وزیراعظم سے فون پر بات چیت کے دوران نیوزی لینڈ میں دہشت گردی کے واقعے کی مذمت کی۔
عمران خان نے سانحہ کرائسٹ چرچ کے بعد وہاں کی حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات اور مسلمانوں کے ساتھ باعزت برتاؤ پر ان کی تعریف کی۔وزیراعظم نے کہا کہ آپ کے قابل تحسین اقدامات پر پاکستانی قوم شکر گزار ہے، نیوزی لینڈ کے مقامی حکام کی جانب سے سانحہ پر تیز رد عمل پر خراج تحسین کرتا ہوں۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اسلامو فوبیا اور عالمی انتہا پسندی سے نمٹنے کے لیے وزیراعظم آرڈرن نے دیگر رہنماں کو راستہ دکھایا ہے، آپ کی قیادت اور رویے کے باعث پاکستان میں آپ نے بہت سے لوگوں کے دل جیت لیے ہیں۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان خود دہشت گردی کا شکار رہا، پاکستان کا دہشت گردی میں 70 ہزار سے زائد جانوں کا نقصان ہوا، غم کی اس گھڑی میں پاکستان نیوزی لینڈ کی حکومت اور عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔اس موقع پر نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسینڈا آرڈرن نے کہا کہ اس حادثے کے باعث نیوزی لینڈ صدمے میں ہے، ہم نے فوری طور پر آٹومیٹک گنز اور رائفلز پر پابندی عائد کی۔جیسنڈا آرڈن نے سانحہ میں پاکستان کے نعیم رشید کی جرات و بہادری کی تعریف کی اور کہا کہ نیوزی لینڈ مسلمانوں کی آزادی اور تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا۔وزیراعظم عمران خان نے نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جسینڈا آرڈن کو پاکستان کے دورے کی دعوت بھی دی۔یاد رہے کہ نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں گزشتہ جمعے مساجد پر حملے میں 50 افراد جاں بحق اور کئی زخمی ہوئے تھے،اس واقعے کی پاکستان سمیت دنیا بھر سے شدید مذمت کی گئی ہے جب کہ نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے حملے کو دہشت گردی قرار دیا ہے۔