اسلام آباد ( آن لائن ) ایف بی آر میں 45 کروڑ 66 لاکھ روپے کا ٹیکس چوری سکینڈل کا انکشاف ہوا ہے ۔ اس سکینڈل میں ایف بی آر کے اعلیٰ حکام اور ٹیکس کمشنرز اسلام آباد کے ملوث قرار دیئے جانے کا امکان ہے۔ کروڑوں روپے کی ٹیکس چوری میں سات نجی پاور کمپنیاں بھی ملوث ہیں جن کو کروڑوں روپے کی ٹیکس چھوٹ دی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے حکومت کا کرپٹ ترین ادارہ ثابت کرنے کیلئے 26 کروڑ سے زائد کے ٹیکس فراڈ کے نئے سکینڈل کو جنم دیا ہے
ایف بی آر حکام نے سات نجی پاور کمپنیوں کو 26 کروڑ سے زائد کی ٹیکس چھوٹ دے رکھی ہے۔ پارلیمانی کمیٹی کو بھجوائی گئی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نجی پاور کمپنی فاؤنڈیشن پاور کمپنی کو بارہ ملین روپے کی چھوٹ دی گئی ہے کمپنی کی طرف سے کروڑوں روپے کی ٹیکس چوری کا علم ہونے کے باوجود کوئی ایکشن نہیں لیا گیا ہے۔ نجی پاور کمپنی پال مور پاور جنریشن کمپنی نے 1-52 ملین روپے کی ٹیکس چوری میں ملوث قرار دی گئی ہے جبکہ غیر ملکی نجی پاور کمپنی اوچ پاکستان پاور لمیٹڈ 42-46 ملین روپے کی ٹیکس چوری میں ملوث قرار دی گئی ہے جبکہ نجی پاور کمپنی ٹین این بی لبرٹی پاور کمپنی کو 76 ملین روپے کی ٹیکس چوری میں ملوث قرار دیئے گئے ہیں پاکستان میں بجلی پیدا کرنے والی نجی کمپنی صباء پاور کمپنی نے بھی 21 ملین سے زائد کی ٹیکس چوری کر رکھی ہے۔ جبکہ نجی پاور کمپنی اچ پاور پرائیویٹ لمیٹڈ نے بھی گیارہ کروڑ 27 لاکھ روپے کی ٹیکس چوری کر رکھی ہے جس کے خلاف اب ایکشن لیا جارہا ہے اور ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے،نجی کمپنی فوجی کبیرولا بھی ملین روپے کی ٹیکس چوری میں ملوث ہے ۔ دستاویزات میں معلوم ہوا ہے کہ سات نجی پاور کمپنیوں نے مجموعی طور پر 45 کروڑ 66 لاکھ روپے کی ٹیکس چوری میں ملوث قرار دیئے گئے ہیں اس سکینڈل میں ایف بی آر کے اعلیٰ حکام بھی ملوث قرار دیئے جارہے ہیں جن کے خلاف اعلیٰ پیمانے پر تحقیقات کا فیصلہ پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں ہوگا کہ ٹیکس چوری میں سہولت دینے والوں کے خلاف کیا کارروائی کرنا ہے۔