اسلام آباد(یواین پی)پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کالعدم تنظیموں سے وابستہ وزراء کی برطرفی کے مطالبہ پر مجھے نیب کا نوٹس مل گیا ہے لیکن کالعدم تنظیموں کے تربیتی مراکز کی حمایت کرنے والے وزراء کو برطرف کرنا ہو گا جبکہ بلاول بھٹو نے 20 مارچ کو اسلام آباد نیب نے پیش ہونے کا فیصلہ بھی کر لیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد نیب نے پیپلزپارٹی کی قیادت پر ثبوت اور الزامات کو مدنظر رکھتے ہوئے تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے اور 20 مارچ کو پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو طلب بھی کیا ہے جس میں نیب کی جانب سے 24 سوالوں پر مشتمل سوالنامہ بھی تیار کر لیا گیا ہے ۔ ادھر بلاول بھٹو نے بھی 20 مارچ کو وکلاء اور پارٹی قیادت کے ہمراہ اسلام آباد نیب میں پیش ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے ۔ پیپلزپارٹی کی قیادت نے بلاول بھٹو سے اظہار یکجہتی کے لئے ملک بھر میں کارکنوں کو اسلام آباد پہنچنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں ۔ پی پی پی پنجاب قیادت بھی کل اسلام آباد پہنچ جائے گی ۔ بلاول بھٹو زرداری نے بھی نیب طلبی کے نوٹس پر منگل کو بیان میں کہا ہے کہ کالعدم تنظیموں سے وابستہ وزراء کی برطرفی کے مطالبے پر مجھے نیب کا نوٹس مل گیا ہے میرے مطالبہ پر حکومت نے یہ ردعمل دیا مجھے ریاست مخالف کہا گیا اور مجھے قتل کی دھمکیاں ملنا بھی میرے اسی مطالبے پر حکومتی ردعمل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ میں کالعدم تنظیموں سے وابستہ وزراء کی موجودگی تک حکومت کو کوئی سنجیدہ نہیں لے گا ۔ ان تنظیموں کے تربیتی مراکز کی حمائت کرنے والے وزراء کو فوری طور پر برطرف کیا جانا چاہئے ۔ انتخابی مہم میں کالعدم تنظیموں کی حمایت حاصل کرنے والوں کو بھی برطرف کرنا چاہئے انہوں نے کہا کہ اگر حکومت انتہا پسندی کے خاتمے میں سنجیدہ ہے تو کالعدم تنظیموں کو یقین دہانیاں کرانے والوں کو فوری طور پر فارغ کریں ۔