کوئٹہ(این این آئی) بلوچستان کے ضلع پشین کے علاقے خانوزئی میں کراچی میں زہریلا کھانا کھانے سے جاں بحق پانچ بچوں سمیت 6 افرادکی آہوں اور سسکیوں کے ساتھ تد فین کر دی گئی،بچوں کے والد نے سندھ حکومت سے شفاف تحقیقا ت اور ذمہ داروں کے تعین کا مطالبہ کر دیا، تفصیلا ت کے مطابق کراچی میں زہریلا کھانا کھانے سے جاں بحق پانچ بچوں کی نماز جنا زہ ہفتہ کی صبح خانوزئی عیدگاہ میں ادا کی گئی
نماز جنازہ میں صوبائی وزراء انجینئر زمرک خان اچکزئی ، ملک نعیم بازئی ، رکن صوبائی اسمبلی مبین خلجی ،ڈپٹی کمشنر پشین اورنگ زیب بادینی ، سیاسی و قبائلی معتبرین، مذہبی جماعتوں کے رہنماوں سمیت علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد نے نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد جاں بحق بچوں کو مقامی قبرستان میں سپرد خا ک کر دیا گیا کو میں جب پانچ بچوں کی میتوں کی تدفین کے موقع پر رقت آمیز مناظر دیکھنے کو ملے ہر آنکھ اشکبار تھی تدفین کے بعد بچوں کے والد فیصل اخوندزادہ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ اسے کچھ سمجھ نہیں آیا کراچی پہنچ کر وہ بریانی لایا سب نے کھائی اور وہ سوگئے اچانک رات کو دو بجے اس کو محسوس ہوا کہ کوئی گرا ہے تو فوراً اٹھا کر دیکھا کہ اسکا بیٹا اپنی ماں کو جگا رہا ہے جبکہ وہ بے ہوش پڑی ہوئی تھی انھو ں نے کہاکہ کھانا میں اور میری بیوی نے بھی کھایا تھاکھانا اسپرے سے متاثر ہوتا تو مجھ پر اثر ہوتا تاہم میں تحقیقات کو متاثر کرنا نہیں چاہتا میں نے پولیس کو کہا تھا کمرے کی مکمل جانچ کریں امید ہے واقعہ کی شفا ف تحقیقات ہونگی بچوں کے والد نے کہاکہ سندھ اور بلوچستا ن حکومت نے بہت تعاون کیا ہے دریں اثناء کراچی کے نجی ہسپتال میں زیر اعلاج فیصل اخوندزادہ کی بہن اور جاں بحق ہونے والے بچوں کی پھوپھی بھی دوران علاج دم توڑ گئی جس کے بعد زہریلا کھانا کھانے سے ہلاکتوں کی تعداد 6 ہو گئی بچوں کی پھوپھی کی میت کو ایمبولینس کے ذریعے خانوزئی منتقل کیا گیا جہاں متوفی کی نماز جنازہ ادا کرنے کے بعد انہیں سپرد خاک کر دیا گیا ۔