بدھ‬‮ ، 17 ستمبر‬‮ 2025 

فیس بک پر اپنی کشش بر قرار رکھنی ہے تو کم دوست بنائیں

datetime 24  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوزڈیسک) فیس بک جس قدر تیزی سے ہر عمر کے افراد کی زندگی کا اہم حصہ بن رہی ہے، اسی قدر تیزی سے سماجی رابطے کے اس اہم ذریعے کے بارے میں تحقیقات بھی جاری ہیں۔ تازہ ترین تحقیق میں ماہرین نے فیس بک کے براہ راست تعلقات کی نوعیت پر اثرات کا جائزہ لیا ہے اور یہ دلچسپ انکشاف کیا ہے کہ وہ افراد جو کہ فیس بک پر دوسروں کیلئے کشش رکھتے ہیں، اس وقت اپنی کشش کھونے لگتے ہیں جب ان کے دوستوں کی تعداد تین سو سے زیادہ ہوجائے۔ ماہرین کا کہناہے کہ فیس بک استعمال کرنے والا کوئی ایک فرد جب دوسروں کو باعث کشش محسوس ہوتا ہے تو اس کے دوستوں کی فرہست میں موجود افراد بھی خود بخود پرکشش دکھائی دینے لگتے ہیں۔ کسی بھی فیس بک یوزر کی یہ کشش اس وقت تک باقی رہتی ہے جب تک کہ اس کے دوستوں کی تعداد تین سو نہیں ہوجاتی۔ حیرت انگیز طور پر تین سو کی حد پار کرتے ہی یہ کشش خود بخود ختم ہونے لگتی ہے۔ علاوہ ازیں فیس بک پر زیادہ وقت گزارنے والے افراد کے بارے میں یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ وہ بیرونی دنیا میں زیادہ وقت گزارنے کے بجائے اپنی دنیا میں زیادہ وقت گزارنا پسند کرتے ہیں۔ ایسے افراد عام بات چیت اور میل جول کی نسبت سوشل میڈیا پر اپنی ذات کے بارے میں معلوما ت و افکار کا زیادہ اظہار کرتے ہیں۔ کیونکہ سوشل میڈیا پر فوری جواب کیلئے ان پر کوئی دباو¿ نہیں ہوتا ہے، اس کے علاوہ ایسے لوگ عام زندگی میں اجنبیوں سے بات چیت کرتے ہوئے دباو¿ محسوس کرتے ہیں۔ وہ افراد جنہیں اپنی ذات پر اعتماد کم ہو، وہ بھی عام میل جول کے بجائے فیس بک کی دنیا کو وسیع کرنے پر زیادہ توجہ دیتے ہیں۔ ایسی ہی ایک اور تحقیق میں ماہرین نے یہ دلچسپ انکشاف بھی کیا ہے کہ فیس بک پر زیادہ وقت گزارنے والے افراد نرگسیت کا شکار ہوتے ہیں۔ فیس بک ، ٹوئٹرپر اپنی ذاتی تصاویر اور معلومات کو مسلسل شیئر کرنا یہ ظاہرکرتا ہے کہ کچھ لوگوں کی سوچ کا محور ان کی ذات ہی ہوتی ہے اور وہ گھلنے ملنے کے ہر پلیٹ فارم کو اسی تسکین کیلئے استعمال کرتے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…