منگل‬‮ ، 25 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

رمیز راجا نے سرفراز کے نسل پرستانہ جملے کا ترجمہ نہ کرنے کی وجہ بتادی

datetime 27  جنوری‬‮  2019 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

جوہانسبرگ(آئی این پی)سابق ٹیسٹ کرکٹر اور کمنٹیٹر رمیز راجا نے قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کے نسل پرستانہ جملے کا انگریزی میں ترجمہ نہ کرنے کی وجہ بتادی۔قومی کپتان سرفراز احمد نے جنوبی افریقا کے خلاف دوسرے ایک روزہ میچ میں جنوبی افریقین کھلاڑی اینڈائل فیلوکایو پر اردو میں نسل پرستانہ جملہ ابے کالی تیری امی کہاں بیٹھی ہوئی ہیں کیا پڑھوا کے آیا ہے آج تو کسا تھا۔

میچ کے دوران دیگر کمنٹیٹر نے رمیز راجا سے اس جملے کا ترجمہ انگلش میں کرنے کے لیے کہا تھا لیکن انہوں نے بات کو ٹالتے ہوئے کہا تھا کہ جملہ کافی طویل ہے۔اب رمیز راجا نے اردو کے اس جملے کا انگریزی میں ترجمہ نہ کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا ہے کہ کسی بھی طرح کے نسل پرستانہ جملے ناقابل قبول ہیں، کمنٹری کے دوران نسل پرستانہ فقرے یا تبصرے کا ترجمہ کرنا بالکل بھی صحیح نہیں ہے۔ یہ اچھی بات ہے کہ سرفراز نے اپنے کیے پر معافی مانگ لی ہے۔سابق پاکستانی کرکٹر نے کہا کہ وہ کئی بار کمنٹری کے دوران اردو میں کہے گئے مزاحیہ جملوں کا انگریزی میں ترجمہ کرتے ہیں لیکن اب انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ مستقبل میں کسی بھی جملے کا انگریزی میں ترجمہ نہیں کریں گیاورانگریزی میں ہی کمنٹری کریں گے۔واضح رہے کہ کپتان سرفراز احمد نے اپنے جملے پر معافی بھی مانگی تھی اور جنوبی افریقین کھلاڑی نے انہیں معاف بھی کردیا تھا تاہم آئی سی سی نے ان پر چار میچوں کی پابندی لگادی۔ سابق ٹیسٹ کرکٹر اور کمنٹیٹر رمیز راجا نے قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کے نسل پرستانہ جملے کا انگریزی میں ترجمہ نہ کرنے کی وجہ بتادی۔قومی کپتان سرفراز احمد نے جنوبی افریقا کے خلاف دوسرے ایک روزہ میچ میں جنوبی افریقین کھلاڑی اینڈائل فیلوکایو پر اردو میں نسل پرستانہ جملہ ابے کالی تیری امی کہاں بیٹھی ہوئی ہیں کیا پڑھوا کے آیا ہے آج تو کسا تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…