اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) گزشتہ شب سپر بلڈ وولف مون یعنی خونی چاند طلوع ہوا جس نے دیکھنے والوں کو اپنے سحر میں گرفتار کرلیا۔ خونی چاند کل شب 1 گھنٹہ 2 منٹ تک آسمان پر موجود رہا۔ ایک مکمل چاند گرہن اس وقت رونما ہوتا ہے جب زمین اپنے مدار میں
گردش کرتے ہوئے کچھ وقت کے لیے سورج اور چاند کے درمیان حائل ہوجاتی ہے۔ زمین کا جو سایہ چاند پر پڑتا ہے فلکیاتی اصطلاح میں اسے ’امبرا‘ کہا جاتا ہے۔ اسی کے باعث گرہن کے دوران بعض اوقات چاند سرخی مائل، اورنج یا خونی دکھائی دیتا ہے اور مکمل گرہن کے وقت بھی چاند پوری طرح نظروں سے اوجھل نہیں ہوتا۔ فلکیات کی اصطلاح میں اسے بلڈ مون کہا جاتا ہے۔ گزشتہ سال 31 جنوری 2018 کی شب کو جو سرخی مائل چاند دنیا بھر میں دیکھا گیا تھا وہ اس حوالے سے منفرد تھا کہ اس روز سپر مون بھی تھا۔ گزشتہ رات ہونے والے چاند گرہن کی خصوصیت یہ تھی کہ اس میں گرہن کے دوران چاند کا رنگ کچھ دیر کے لیے نارنجی یا سرخی مائل دہکتا ہوا نظر آیا، اس لیے اسے سپر بلڈ وولف مون کا نام دیا گیا۔ پاکستان سمیت ایشیا، افریقہ اور مشرق وسطیٰ میں رہنے والے افراد اس گرہن کا نظارہ کرنے سے محروم رہے کیونکہ اس وقت یہاں علی الصبح کا وقت تھا۔ مگر شمالی یورپ، شمالی و جنوبی امریکا، اور شمال مغربی افریقہ کے ساحلوں پر یہ سپر بلڈ مون واضح طور پر دیکھا گیا۔