بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

عام آدمی کو حکومت کا ایک اور بڑا جھٹکا، ری کنڈیشنڈ گاڑیوں کا کاروبار ختم کرنے کا فیصلہ، ہنڈی سے ایک ارب ڈالر ہر سال باہر جاتے تھے مگر کتنا ٹیکس ملتا تھا؟ حیرت انگیز انکشافات

datetime 19  جنوری‬‮  2019 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ری کنڈیشنڈ گاڑیوں کے کاروبار پر پابندی لگادی گئی، ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق اس فیصلے کے دو اثرات ہوں گے، عام صارف پر اس کا ایک اثر یہ ہو گا کہ جو گاڑیاں ری کنڈشنڈ باہر سے آتی تھیں، اچھی حالت اور کم قیمت میں مل جاتی تھیں اب وہ نہیں مل سکیں گی،

دوسری جانب بعض ماہرین کے نزدیک اس فیصلے سے کار انڈسٹری کی لاٹری لگ جائے گی، ان کی کاروں کی ڈیمانڈز میں اور زیادہ اضافہ ہو جائے گا، دوسری جانب حکومت کا کہناہے کہ اس فیصلے سے ملکی کار انڈسٹری کو فروغ ملے گا اور جو بیرون ملک کے نئے اسٹیک ہولڈرز کارخانے لگانا چاہتے ہیں ان کی حوصلہ افزائی ہو گی، اس سلسلے میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ گفٹ سکیم یا پرسنل بیگج کے تحت گاڑیاں منگوانے کی آزادی ختم کر دی جائے گی، اس کو روکنے کے لیے یہ راستہ اپنایا گیا ہے کہ ان گاڑیوں کی ڈیوٹی ادائیگی جو ہوتی تھی اب اس شخص کو اپنے اکاؤنٹ سے کرنا پڑے گی جو یہ گاڑی منگوائے گا، گاڑی منگوانے والے کو بینک ان کیش منٹ سرٹیفکیٹ بھی دینا پڑے گا یعنی اپنا اکاؤنٹ لازمی ہو گا، پاکستان میں ری کنڈیشنڈ گاڑیوں کاکاروبار دراصل ایک ایسا کاروبار تھا جو کہ سب کو پتہ تھا کہ یہ بالکل غیر فطری انداز میں ہو رہا ہے، کیونکہ جس نام سے گاڑی منگوائی جاتی تھی وہ تقریباً ایک فرضی نام ہوتا تھا، اس کے علاوہ ان گاڑیوں پر جو سرمایہ لگایا جاتا تھا وہ پاکستانی بینکوں کے ذریعے نہیں بھیجا جاتا تھا بلکہ ہنڈی کے ذریعے بھیجا جاتا تھا اور اس مد میں ہنڈی سے ایک ارب ڈالر ہر سال باہر جاتے تھے لیکن حکومت کو صرف 100 ارب سالانہ ٹیکس ملتا تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…