اتوار‬‮ ، 06 جولائی‬‮ 2025 

سرد موسم میں بجلی نہ بنانے کے باوجود بجلی گھروں کو خطیر رقوم کی ادائیگی کیوں کی جاتی ہے؟وزیر توانائی عمر ایوب کا سپریم کورٹ میں حیرت انگیز انکشاف

datetime 14  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی) سپریم کورٹ آف پاکستان نے آئی پی پیز معاہدوں سے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔ پیر کو سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں آئی پی پیز کو اضافی ادائیگیوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس میں وزیر توانائی عمر ایوب عدالت میں پیش ہوئے۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ عمر ایوب صاحب ادائیگیوں کا معاملہ دیکھا ہے، آئی پی پیز کے ساتھ کس طرح سے معاہدے ہوئے، یکطرفہ معاہدے آئی پی پیز کے ساتھ ہوئے، غریب لوگوں سے پیسے اکٹھا کر کے ان کو دئیے ہیں، بجلی پیدا کریں یا نہ کریں ادائیگیاں ہونی ہیں۔وزیر توانائی عمر ایوب نے عدالت کو بتایا کہ ادائیگی کے لیے ساورن گارنٹی دی گئی، کیپسٹی اور انرجی ادائیگیاں ہوئی ہیں، بجلی گھروں سے سرکار بجلی خریدتی ہے، گرمیوں میں تمام بجلی گھروں کو چلانا پڑتا ہے، سردیوں میں بجلی کی طلب کم ہو جاتی ہے، معاہدے کے تحت سرکار پہلے سستی بجلی خریدتی ہے، سرد موسم میں جن بجلی گھروں سے بجلی نہیں لیتے انہیں کیپسٹی پیمنٹ کرتے ہیں۔چیف جسٹس سے استفسار کیا کہ کیپسٹی پیمنٹ میں سرکار نے کتنا پیسہ ادا کیا، جس پر عمر ایوب نے کہا کہ نجی تھرمل بجلی گھروں سے 46 فیصد بجلی حاصل ہوتی ہے، ہائیڈل بجلی کی صلاحیت سردیوں میں کم ہو جاتی ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ آئی پی پیز معاہدوں سے متعلق مفصل رپورٹ دی جائے، عدالت نے کہا کہ کیا آئی پی پیز کے معاہدے ملکی مفاد اور قانونی ہیں آئی پی پیز سے کتنی بجلی پیدا ہو تی ہے، عدالت نے آئی پی پیز معاہدوں سے متعلق مفصل رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 2 ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔ عدالت نے آئی پی پیز سے متعلق عدالتی ایوارڈز کی تفصیل بھی فراہم کرنے کا حکم دیا ہے۔

موضوعات:



کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…