ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف مقدمہ درج لیکن کیوں؟امریکی حکومت ہل کررہ گئی

datetime 12  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن( آن لائن ) امریکی ائیر ٹریفک کنٹرول ایسوسی ایشن نے ملکی تاریخ کے طویل ترین شٹ ڈاؤن کے بعد صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور دیگر حکام کیخلاف مقدمہ درج کرا دیا ہے۔امریکی ڈسٹرکٹ کورٹ میں دائر مقدمے میں موقف اپنایا گیا ہے کہ شٹ ڈاؤن کے سبب تنخواہیں نہیں دی جارہیں اور تنخواہ کے بغیرکوئی ملازم کام کرنے کو تیارنہیں جب کہ کمپنی کے ملازمین کا کہنا ہے کہ مطلوبہ معاوضے دیے بغیر سخت محنت کروائی جارہی ہے۔

یاد رہے کہ امریکہ میں جاری جزوی شٹ ڈاؤن 22 ویں روز میں داخل ہو گیا ہے اور آٹھ لاکھ سے زائد لوگوں کو تنخواہیں نہیں مل سکی ہیں۔ شٹ ڈاؤن کے سبب لاکھوں افراد کو جزوی طور پر گھر بھیج دیا گیا ہے اور ہزاروں افراد بلامعاوضہ کام کرنے پر مجبور ہیں۔امریکی صدر کی جانب سے میکسیکو کے ساتھ سرحدی دیوار کی تعمیر کیلئے رقم پر باربار اصرار کیا جارہا ہے اور انہوں نے کہہ رکھا ہے کہ رقوم کی منظوری نہ ہونے تک وہ شٹ ڈاؤن کو مہینوں بلکہ سالوں تک بھی جاری رکھ سکتے ہیں۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے امریکہ میں چاہتا ہوں کانگریس اپنا کام کرے، شٹ ڈاؤن ختم کرنے میں کانگریس کی ناکامی کی صورت ایمرجنسی لگاؤں گا اور میرے پاس ایمرجنسی لگانے کا پورا حق ہے۔امریکہ میں جاری حالیہ شٹ ڈاؤن امریکی تاریخ کا طویل ترین شٹ ڈاؤن ہے۔ قبل ازیں 1996 میں بل کلنٹن کے دور صدارات میں 21 روز کا شٹ ڈاؤن ہوا تھا۔جمی کارٹر کے دور صدارت میں کاروبار حکومت 17 روز بند رہا، یہ امریکی تاریخ کا تیسرا بڑا شٹ ڈاؤن شمار ہوتا ہے۔ 2013 میں باراک اوبامہ انتظامیہ کو بھی 16 روز کے لیے شٹ ڈاؤن کا سامنا کرنا پڑا، یہ امریکہ کا چوتھا طویل شٹ ڈاؤن تھا۔ جمی کارٹر کو پہلے شٹ ڈاؤن کا سامنا 1977 میں کرنا پڑا ، جب 12 روز کاروبارِ حکومت بند رہا۔ یہ امریکی تاریخ کا پانچواں طویل ترین شٹ ڈاؤن تھا۔ 1974 میں نئے بجٹ قوانین کی منظوری کے بعد درجنوں وفاقی اداروں کی فنڈنگ کا اختیار کانگریس کو حاصل ہوا۔

وفاقی اداروں کی فنڈنگ کا بل منظور نہ ہونے سے ملازمین کی تنخواہیں بند ہو جاتی ہیں، جس سے یا تو ملازمین چھٹی پر چلے جاتے ہیں یا ان کو بغیر تنخواہ کام کرنا پڑتا ہے۔ فنڈ نگ نہ ہونے کی صورت میں ملازمین کی تنخواہیں ادا نہیں ہو پاتی کاروبار حکومت بند ہو جاتا ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…