بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پی ٹی آئی حکومت کے سخت اور مشکل فیصلوں کے نتائج آنا شروع ہو گئے،قوم کو بڑی خوشخبری سنا دی گئی

datetime 9  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی )سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے حکومتی یقین دہانیاں نے اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں منشیات کے بڑھتے ہوئے استعمال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تعلیمی اداروں میں سروے کرانے کی ہدایت کر دی،کمیٹی ارکان نے کہا کہ اسلام آباد کی جامعات میں آئس کا نشہ تیزی سے پھیل رہا ہے جس کو روکنے کیلئے کوئی اقدامات نہیں کیے جا رہے، وزیر مملکت داخلہ نے

اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں طلبہ میں منشیات کے بڑھتے ہوئے استعمال پر تشویش ناک اعداد و شمار بتائے ہیں،نوجوان نسل میں منشیات کی عادت تیزی سے پھیل رہی ہے جس کو روکنے کیلئے قانون سازی کرنی ہوگی، وزیر اعظم کے مشیر برائے کامرس عبد الرزاق دائود نے کمیٹی کو بتایا کہ حکومتی پالیسیز کے باعث پاکستان کی برآمداد میں اضافہ اور درآمداد میں کمی آنا شروع ہو گئی ہے، اس پالیسی کے مزید اثرات 6ماہ میں سامنے آئیں گے،غیر ضروری اشیاء پر درآمدی ڈیوٹی میں اضافہ کیا گیا ہے،افغانستان، بھارت اور ایران میں برآمداد کو بڑھانا پاکستان کے مفاد میں ہے۔بدھ کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے حکومتی یقین دہانیاں کا اجلاس سینیٹر طاہر خان بزنجو کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں میں ہوا۔ اجلاس میں سینیٹر کیشو بائی، سینیٹر اسد اشرف،سینیٹڑ فدا محمد، وزیر اعظم کے مشیر برائے کامرس عبد الرزاق دائود، سیکرٹری وفاقی تعلیم، سیکرٹری پارلیمانی امور، اور وزارت قانون و انصاف کے حکام نے شرکت کی۔ کمیٹی اجلاس میں ملازمتوں میں کوٹہ سسٹم کا معاملہ زیر غور آیا۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر طاہر خان بزنجو نے کہا کہ گزشتہ اجلاس میں وزیر ممالکت پارلیمانی امور نے کوٹہ سسٹم کے حوالے سے آئینی ترمیم لانے کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن ابھی تک اس پر عمل درآمد نہیں ہوا۔ پسماندہ صوبوں کیلئے کوٹہ سسٹم لاگو رہنا اہم مسئلہ ہے۔بیوروکریسی2

ماہ کا کام20سال میں کرتی ہے۔ورلڈ بینک رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں شرح غربت62فیصد ہو چکی ہے ۔سیکرٹری قانون و انصاف نے کمیٹی کو بتایا کہ کوٹہ سسٹم2013سے غیر قانونی ہو چکا ہے۔ اس کیلئے آئین میں ترمیم لانا نہایت ضروری ہے۔آئین کے آرٹیکل27کے تحت پارلیمنٹ نے20سال کیلئے کوٹہ سسٹم میں توسیع کی تھی جس کی مدت2013میں ختم ہو چکی ہے۔وزیر مملکت

برائے پارلیمانی امور کی کمیٹی اجلاس میں عدم شرکت کے باعث کمیٹی نے معاملہ اگلے اجلاس تک مٔوخر کر دیا۔کمیٹی اجلاس میں اسلام آباد کے سکولوں میں اساتذہ کی خالی نشستوں کا معاملہ بھی زیر غور آیا۔ سیکرٹری وفاقی تعلیم نے کمیٹی کو بتایا کہ اساتذہ کی285خالی اسامیوں میں بھرتی کیلئے فیڈرل پبلک سروس کمیشن کو درخواست کی جا چکی ہے۔اسلام آباد کے سکولوں میں اساتذہ کی کمی

کے باعث ڈیلی ویجز پر اساتذہ کو بھرتی کیا گیا جن کو مستقل کرنے کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر غور ہے۔ سپریم کورٹ جو حکم دے گی اس پر عمل درآمد کریں گے۔جو والدین معاشی مسائل کی وجہ سے بچوں کو سکول نہیں بھیج سکتے ان کیلئے خصوصی سکیم متعارف کرا رہے ہیں۔ ایک سال کے اندر اسلام آباد کے سکولوں کو پورے پاکستان کیلئے ماڈل بنائیں گے۔کمیٹی ارکان نے کہ وزیر مملکت داخلہ

نے اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں طلبہ میں منشیات کے بڑھتے ہوئے استعمال پر تشویش ناک اعداد و شمار بتائے ہیں۔ اسلام آباد کی جامعات میں آئس کا نشہ تیزی سے پھیل رہا ہے جس کو روکنے کیلئے کوئی اقدامات نہیں کیے جا رہے۔کمیٹی نے اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں منشیات کے بڑھتے ہوئے استعمال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تعلیمی اداروں میں سروے کرانے کی ہدایت کر دی۔

جوائنٹ سیکرٹری کامرس ڈویژن نے کمیٹی کو کمرشل کونسلرز پر بریفنگ دی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ پاکستان کے42ممالک میں58کمرشل کونسلرز ہیں۔کمرشل کونسلز پاکستان کی ان ممالک میںبرآمداد بڑھانے کیلئے لابنگ کرتے ہیں۔پاکستان کی تجارت کا حجم اس وقت23ارب ڈالر ہے جو بہت کم ہے۔جن 100ممالک میں پاکستان کی برآمدات10ملین ڈالر سے زائد ہیں ان کے شہریوں کو پاکستان

آمد پر ویزہ دیلے کی سہولت متعارف کرا رہے ہیں۔اس موقع پر وزیر اعظم کے مشیر برائے کامرس عبد الرزاق دائود نے کہا کہ ہماری ترجیح ہے کہ انجینئرنگ، آئی ٹی، کیمیکلز، انگریکلچر اور دیگر شعبوں میں پاکستان کی برآمدات کو بڑھائیں۔پاکستان افریقہ میں برآمدات بڑھانے پر غور کر رہا ہے۔ اس سال افریقہ کو2ہزار ٹریکٹر برآمد کریں گے جس کی تعداد بعد ازاں بڑھائیں گے۔حکومتی پالیسیز

کے باعث پاکستان کی برآمداد میں اضافہ اور درآمداد میں کمی آنا شروع ہو گئی ہے۔ اس پالیسی کے مزید اثرات 6ماہ میں سامنے آئیں گے۔غیر ضروری اشیاء پر درآمدی ڈیوٹی میں اضافہ کیا گیا ہے۔برآمداد انڈسٹری کو ترجیحی بنیادوں پر گیس اور بجلی رعایتی قیمت پر فراہم کر رہے ہیں جس کے نتائج جلد سامنے آئیں گے۔افغانستان، بھارت اور ایران میں برآمداد کو بڑھانا پاکستان کے مفاد میں ہے۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…