اسلام آباد (آن لائن)سپریم جوڈیشل کونسل میں جسٹس فرخ عرفان کے خلاف کھلی عدالت میں کارروائی ‘ کونسل نے ہائی کورٹ کا تمام ریکارڈ سیل کرنے کا حکم جاری کردیا ۔ کونسل کا اجلاس چیئرمین کونسل چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 5 رکنی کونسل ممبران پرمشتمل تھا۔ اس موقع پر جسٹس فرخ عرفان کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ کونسل سابق چیف جسٹس صاحبان کو طلب کرے‘ ہم نے سابق چیف جسٹس صاحبان کے بیانات حلفی جمع کروائے ہیں۔
چیئرمین کونسل میاں ثاقب نثار نے اس موقع پر ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کونسل سابق چیف جسٹس صاحبان کو طلب نہیں کرے گی جن سابق چیف جسٹس صاحبان کے آپ نے بیان حلفی جمع کروائے ہں اگروہ خود آپ کی محبت میں آجائیں تو بے شک آجائیں۔ جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ وکلاء جسٹس فرخ عرفان پر کیوں مہربانی کررہے ہیں۔ کیا پریکٹس کرنے والے وکلاء اس طرح بیان حلفی دے سکتے ہیں۔ وکلاء کیوں فریق بن گئے ہیں۔ جو وکلاء جسٹس فرخ عرفان کے حق میں بیان دے رہے ہیں کل انہیں عدالتوں میں پیش ہونا ہو گا۔ جسٹس آصف سعید نے گواہ سابق جج اسد منیر سے سوال کیا آپ لوئر فورم کی طرف سے جسٹس فرخ عرفان کے ساتھ بیرون ملک گئے تھے کیا ٹکٹ کی خرید خود کرتے تھے۔ سابق جج اسد منیر نے کہا کہ میں اپنے خرچ پر بیرون ملک گیا تھا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ گواہوں کو عدالت سے باہر بھیجنے کی ضرورت نہیں۔ اگر کہیں تو ہم گواہوں کو خود آواز لگا دیتے ہیں ہمیں علم ہے کہ اس بار انتخابات میں خان صاحب کے گروپ کا تعاون حاصل کیا گیا۔ ہم گواہوں یا ججز کی تضحیک نہیں کرنا چاہتے۔ میں نے سوال پوچھا تو گواہ باہر چلے جائیں گے۔ میں دیوانی مقدمات کا بہترین وکیل رہا ہوں۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے گواہ سے سوال کیا کہ کسی ایک کیس کا عنوان بتائیں جس میں آپ پیش ہوئے ہوں ہم مکمل فائل منگوالیتے ہیں۔ جسٹس فرخ عرفان کے وکیل نے استدعا کی کہ کونسل گواہان کے ساتھ کم سختی کرے۔ جس پر چیئرمین کونسل میاں ثاقب نثار نے کہا کہ کیا سختی کم کریں؟جھوٹا بیان حلفی پیش کیا گیا۔
جھوٹے بیان حلفی پر وکلاء کا مستقبل تباہ ہوجائے گا، میں ’’تڑی‘‘ نہیں لگا رہا ،وکلاء نے بڑا رسک لیا ہے ۔ گواہ مدثر حسن نے کونسل کو بتایا کہ میں سن 2010 ء سے پریکٹس کررہا ہوں۔ گواہ سید محمد بلال نے کونسل کو بتایا کہ جسٹس فرخ عرفان کی سال 2009 ء میں ایک ارب 5 سو ملین اور جج بننے سے قبل 302 مالیت کے اثاثے موجود ہونا میرے علم میں نہیں۔ چیئرمین کونسل نے کہا کہ سابق چیف جسٹس نے بیان حلفی میں جسٹس فرخ عرفان کا اچھا آدمی کہاہے۔ سابق چیف جسٹش بطور گواہ آئیں گے تو ان پر جرح ہوگی۔ جسٹس فرخ عرفان اپنی دیانت داری کا ثبوت دیں ہمیں یہ طعنہ نہ ملے کہ ہمارا جج پانامہ لیکس کا ہے۔
ہمارا ہائی کورٹ کا جج کتنا مضبوط اور کتنا پانی میں ہے ہمیں سب معلوم ہے۔ جسٹس فرخ عرفان نے آرٹیکل 10A کا حق دیئے بغیر ایک شخص کو اندر ڈال دیا۔ بیرون ملک جائیداد خریدنا کوئی جرم نہیں صرف یہ بتا دیں جائیداد جائز طریقے سے کمائے پیسے سے خریدی۔ پیسہ بیرون ملک جائز طریقے سے بھجوایا ۔ ہمیں پتہ ہے کہ کس جج کے عدالت فیصلے کا کیا معیار ہے۔ چیئرمین کونسل میاں ثاقب نثار نے کہا کہ کل رات آٹھ بجے بیٹھیں گے۔ ڈھائی بجے تک کونسل کی کارروائی ہوگی ۔ آٹھ بجے سابق چیف جسٹس کو لے آئیں کھانا میری طرف سے ہوگا۔ اتوار سے دلائل شروع ہوں گے ۔ گفٹ ڈیڈ غیر رجسٹرڈ ہے اس کی کوئی اہمیت نہیں۔ کونسل نے ہائی کورٹ کا تمام ریکارڈ سیل کرنے سمیت جسٹس فرخ عرفان کے بطور وکیل ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ مقدمات لڑنے اور رپورٹیڈ فیصلوں کی تمام تفصیل طلب کرتے ہوئے کونسل کی کارروائی ملتوی کردی ہے۔