اسلام آباد(آئی این پی )پاکستان مسلم لیگ (ن)کے رہنما رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ اٹھارویں ترمیم پر ہمیشہ سے اعتراضات رہے ہیں، اس پرنظرثانی کی جائے جبکہ اس میں بہتری لانے کی بھی ضرورت ہے۔منگل کو نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما (ن) لیگ نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ہونے والے احتساب کا عمل بہت حیران کن اورسمجھ سے بالاتر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کے منظر عام پر آتے ہی وفاق نے سندھ حکومت پر چڑھائی کردی اور کئی لوگوں کے نام ای سی ایل میں ڈال دیے گئے۔معاون خصوصی وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہزاد اکبر نے کہا کہ عدالت نے جے آئی ٹی رپورٹ کا معاملہ نیب کے سپرد کر دیا ہے جبکہ یہ معاملات کافی عرصے سے چل رہے تھے۔سابق صدر آصف علی زردارے پربات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ منی لانڈرنگ کیس میں سزا صرف ٹرائل کورٹ ہی دے سکتی ہے، سپریم کورٹ نہیں۔رہنما تحریک انصاف نے بتایا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق آصف زرداری پاک لین کے ڈائریکٹر رہے ہیں لیکن وہ اس بات کو نہیں مانتے۔اپوزیشن کے بارے میں انہوں نے کہا کہ حزب اختلاف نے ابھی تک اپنے اوپرعائد الزامات کا جواب نہیں دیا، ہم چاہتے ہیں کے یہ جواب دیں۔پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما لطیف کھوسہ نے کہا کہ آصف علی زرداری کے کیس میں کچھ تھا ہی نہیں، سپریم کورٹ کو بھی غلط سمت لے جانے کی کوشش کی گئی۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت احتساب کرے لیکن سب کا کرے، اس میں انتقامی کارروائی کی بو نہیں ہونی چاہیئے۔پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما پلوشہ خان نے کہا کہ حکومت کے اراکان کو اب پیش گوئیاں نہیں کرنی چاہیئے کہ کس کیس میں کیا ہونے والا ہے، یہ نیب کا کا کام ہے حکومتی وزرا کا نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی کا تجربہ ہمارے ملک میں اچھا نہیں رہا، حکومت صرف گڑے مردے اکھاڑ نے میں لگی ہوئی ہے۔ رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ حکومت بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ کا نام ای سی ایل پر ڈال کر سندھ پر حملہ آور ہونا چاہتی ہے۔