جمعرات‬‮ ، 14 اگست‬‮ 2025 

نئی تاریخ رقم،لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس فرخ عرفان کے خلاف ریفرنس کی کھلی عدالت میں سماعت،چیف جسٹس ثاقب نثار کے سوالات پر وکیل کے ہوش اُڑ گئے

datetime 8  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس فرخ عرفان کے خلاف ریفرنس کی سماعت سپریم جوڈیشل کونسل نے کھلی عدالت میں کی جس کے دوران چیف جسٹس نے وکیل حامد خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں یہ طعنہ نہ سننا پڑے کہ عدلیہ میں پاناما لیکس کے جج بیٹھے ہیں۔ریفرنس کی سماعت کے دوران جسٹس فرخ عرفان کے وکیل حامد خان نے سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کا بیان حلفی پیش کرنے کی اجازت مانگی۔

جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ حامد خان آپ جسٹس فرخ عرفان سے متعلق وکلاء کے بیان حلفی دے رہے ہیں کیا یہ مناسب ہے؟ وکیل حامد خان نے کہا کہ جسٹس فرخ عرفان پر یہ الزام بھی ہے وہ دوران سماعت غصے میں آجاتے ہیں، اس لیے ان کے ساتھی جج اسد منیر کا بیان حلفی پیش کر رہا ہوں۔سماعت کے دوران لاہور ہائیکورٹ کے سابق جج جسٹس اسد منیر بھی سپریم جوڈیشل کونسل میں پیش ہوئے اور کہا کہ جسٹس فرخ عرفان سے متعلق بیان حلفی میرا ہے۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے سابق جج اسد منیر پر جرح کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ کو جسٹس فرخ عرفان کے ٹیکس معاملات کا علم ہے؟ اس پر اسد منیر کا کہنا تھا کہ مجھے ان کا علم نہیں ہے۔انہوں نے جسٹس (ر) اسد منیر سے پوچھا کہ آپ جسٹس فرخ عرفان کو کب سے جانتے ہیں؟ جس پر ان کا جواب تھا کہ میں 1990 سے جسٹس فرخ عرفان کو جانتا ہوں۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے پوچھا کہ کیا آپ کو جسٹس فرخ عرفان کی پاناما لیکس سے پہلے آف شور کمپنیوں سے تعلق کا علم تھا؟ اس پر بھی جسٹس (ر) اسد منیر نے نفی میں جواب دیا۔اس دوران چیف جسٹس نے بھی جسٹس (ر) فرخ عرفان سے سوال کیا کہ آپ سے بیان حلفی کیلئے کس نے رابطہ کیا؟ اس کے جواب میں جسٹس (ر) اسد منیر نے کہا کہ بیان حلفی کے لیے جسٹس فرخ عرفان نے خود رابطہ کیا تھا۔چیف جسٹس نے سابق جج سے استفسار کیا کہ کیا بیان حلفی خود ٹائپ کیا یا اسٹینو سے کرایا؟ ہم اسٹینو اور ٹائپسٹ کو بھی بلا لیں گے۔

سابق جج اسد منیر کا کہنا تھا کہ پرنٹر میرے دفتر کا نہیں تھا میں نے ای میل کیا، اس پر چیف جسٹس نے سوال کیا کہ کس کو ای میل کیا؟ جس کے جواب میں سابق جج کا کہنا تھا کہ فرخ عرفان کے بھائی حسن عرفان جو اس مقدمے میں وکیل بھی ہیں۔اس دوران چیف جسٹس نے جسٹس فرخ عرفان کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ حامد خان، میں دیوانی مقدمات میں بہترین جرح کرنے والا وکیل رہا ہوں لہٰذا فوراً گواہ لائیں ہم سب کے اکٹھے بیان قلم بند کرنے کیلئے تیار ہیں۔

چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ اگر آپ کہتے ہیں تو ہم خود گواہ بلانے کی آوازیں لگانا شروع کر دیتے ہیں، ہم آواز لگا دیں کہ فلاں فلاں حاضر ہو۔انہوں نے کہا کہ حامد خان جتنے وکلاء کے بیان حلفی دیے ہیں وہ جج صاحب کی لاء فرم کے ملازم ہیں اور میں سوچ رہا ہوں کہ بیان حلفی دینے والے وکلاء سے متعلق ایک لفظ لکھ دیا تو ان کا مستقبل تباہ ہو جائیگا، تڑی نہیں لگا رہا سوچ رہا ہوں یہ کتنا بڑا رسک لے رہے ہیں۔ اس دوران وکیل حامد خان کا کہنا تھا کہ آپ سختی سے بات کرتے ہیں تو نوجوان وکلاء گھبرا جاتے ہیں۔

سپریم جوڈیشل کونسل نے جسٹس فرخ عرفان کے رپورٹڈ مقدمات کی فہرست طلب کرلی۔ دوران سماعت چیف جسٹس پاکستان اور جسٹس فرخ عرفان کے وکیل حامد خان سے مکالمہ ہوا۔ نجی ٹی وی کے مطابق چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ حامد خان ہمیں بتا دیں کہ ہمارا جج دیانت دار ہے، ہمیں یہ طعنہ نہ سننا پڑے کہ عدلیہ میں پاناما لیکس کے جج بیٹھے ہیں۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ سادہ سوال ہے پیسہ جائز طریقے سے کمایا اور جائزطریقے سے باہر لے گئے؟ سادہ سا سوال ہے کہ دیانت داری کا ثبوت دے دیں۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے وکیل حامد خان سے کہا کہ آپ سابق چیف جسٹس افتخار چودھری کو لانا چاہتے ہیں تو لے آئیں لیکن افتخار چوہدری نے آپ کی طرف سے بیان حلفی میں یہی کہا ہے کہ فرخ عرفان اچھے آدمی ہیں؟ افتخار چوہدری صاحب سے پوچھا جائے آف شور کمپنیوں کا علم تھا ؟ تو وہ کیا کہیں گے مجھے علم نہیں۔اس پر وکیل حامد خان کا کہنا تھا کہ افتخار محمد چوہدری کی ذات سے متعلق کیوں سوال ہو؟ وہ تو اتنا ہی بتائیں گے کہ فرخ عرفان جج بننے سے پہلے کاروبار چھوڑ چکے تھے۔اس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ بتا دیں یہ پیسہ پاکستان سے نہیں کمایا، جب باہر تھے تو یہ ڈکلیئر کرنے کی ضرورت نہیں تھی، ہائی کورٹ کے ججز کے فیصلے ہمارے پاس آتے ہیں، پتہ ہے کون سا جج کتنے پانی میں ہے۔بعد ازاں سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی (آج)بدھ کی شام 4 بجے تک ملتوی کردی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…