بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

آپ لال مسجد آپریشن کرنے آئے تھے اور فلیٹس پر قبضہ کرلیا ٗچیف جسٹس کا آئی جی اسلام آباد سے مکالمہ ،بڑا حکم جاری کردیا

datetime 8  جنوری‬‮  2019 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)انسپکٹر جنرل (آئی جی) اسلام آباد محمد عامر ذوالفقار کی جانب سے سرکاری رہائش پر غیر قانونی قبضے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے آئی جی اسلام آباد کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ آپ لال مسجد آپریشن کروانے کیلئے آئے تھے اور یہاں پر فلیٹس پر قبضہ کرلیا۔ منگل کو چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے آئی جی اسلام آباد کے سرکاری رہائش پر غیر قانونی قبضے سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

سماعت کے آغاز میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے آئی جی اسلام آباد کو روسٹرم پر بلا لیا اور انہیں مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ لال مسجد آپریشن کرنے کے لیے یہاں آئے تھے لیکن فلیٹس پر قبضہ کر لیا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اگر قانون پر عمل کرنے والوں نے ہی خلاف ورزی کرنی ہے تو کیسے کام چلے گا؟۔چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ جس جگہ پر آئی جی اسلام آباد کی رہائش گاہ ہے وہاں کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے ممبر کا گھر تھا جس پر آئی جی اسلام آباد نے جواب دیا کہ میرے علم میں یہ بات ابھی آئی ہے۔سی ڈی اے کے وکیل نے عدالت میں اپنے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد میں 200 کواٹرز پولیس نے تاحال خالی نہیں کیے۔سیکرٹری ہاؤسنگ نے عدالت میں کہا کہ کراچی میں سرکاری گھر خالی کرانے کے لیے حکومت نے اراکین اسمبلی پر مشتمل کمیٹی بنائی۔انہوں نے بتایا کہ کراچی کے علاوہ 563 سرکاری رہائش گاہیں غیر قانونی قبضے میں تھیں جن میں سے 5 سو سولہ گھر واپس لے لیے ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کراچی میں امن و عامہ کی صورتحال پیدا ہو گئی تھی، اس لیے انہیں خالی کروانے میں مزید 2 مہینے کا وقت دیا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ گورنر سندھ عمران اسمٰعیل کراچی کے معاملے کو بذاتِ خود دیکھ رہے ہیں۔عدالت عظمیٰ نے آئی جی اسلام آباد کی غیر قانونی رہائش گاہ کا معاملہ وزیر ہاؤسنگ کو دیکھنے کی ہدایت کردی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…