بدھ‬‮ ، 19 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

زلزلہ فنڈ کیس ٗپانچ سال سے پی ٹی آئی کی حکومت ہے، چیف جسٹس ثاقب نثار نے کھری کھری سنادیں،بڑاحکم جاری

datetime 7  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے ہیں کہ حکومت نیا بالاکوٹ شہر بنانے میں ناکام ہو چکی ہے، لوگ 12 سال سے ٹین کی چھتوں میں رہ رہے ہیں۔سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں بینچ نے 2005 میں پاکستان کے شمالی علاقہ جات میں آنے والے زلزلے کے بعد علاقے میں بحالی کے کام کیلئے مختص فنڈ میں بے قاعدگیوں سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

دوران سماعت چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ نیو بالاکوٹ شہر کی تعمیر پر کتنا پیسہ خرچ ہو چکا ہے؟جس پر اٹارنی جنرل نے بتایا کہ قو می اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی (ایکنک) نے 12 ارب روپے کا منصوبہ 2007 میں منظور کیا، نئے شہر میں 3 ہزار 9 سو خاندان بسائے جانے تھے، زمین کے جھگڑوں کی وجہ سے شہر نہیں بن پایا، وہاں پر امن و امان کے مسائل ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ امن و امان اور زمین کے حصول کے مسائل کس نے حل کرنے تھے، پاکستان تحریک انصاف وہاں 5 سال سے حکومت کر رہی ہے۔ارتھ کوئیک ری کنسٹرکشن اینڈ ری ہیبلیٹیشن اتھارٹی (ایرا) کے نمائندے نے عدالت کو بتایا کہ ایرا ملازمین کی تنخواہوں پر 2.9 ارب روپے خرچ ہو چکے ہیں، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ 30 کروڑ سالانہ تنخواہیں جارہی ہیں کام کچھ نہیں کیا۔انہوں نے ریمارکس دیئے کہ امداد کی رقم بجٹ میں کیسے شامل کی جاسکتی ہے، عدالت کو اعداد و شمار کے چکر میں الجھایا جاتاہے، ایرا لوگوں کی زمینوں پر قبضے کرے گی تو وہاں مسائل تو ہوں گے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ایک ٹوٹی پھوٹی سڑک بھی نہ بنا سکے، این ایچ اے 100 کروڑ ڈالر لے گئی، اگر بیوروکریسی سے کام نہیں ہوتا تو ملک چھوڑ دیں، کسی نے تو اس ملک میں ایمانداری سے کام کرنا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق عدالت نے ریمارکس دیئے کہ حکومت نیا بالاکوٹ شہر بنانے میں ناکام ہو چکی ہے،

لوگ 12 سال سے ٹین کی چھتوں میں رہ رہے ہیں، ایرا کے برگیڈیئر صاحب تو صرف تنخواہ لیتے ہیں، 2 گاڑیاں ملی ہوئی ہیں وہ چلاتے رہتے ہیں۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ مقامی لوگوں نے زمین دینے سے انکار کیوں کیا، جس پر مقامی افراد نے عدالت کو بتایا کہ 94 فیصد رقبہ ایرا کے پاس آچکا ہے۔25 اپریل 2018 کو چیف جسٹس میاں ثاقب نثار 2005 میں آنے والے زلزلے کی بحالی کے کاموں کا جائزہ لینے کے لیے بالاکوٹ روانہ ہوئے تھے۔

موضوعات:



کالم



عمران خان کی برکت


ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…