اتوار‬‮ ، 28 ستمبر‬‮ 2025 

دریا میں سونا تلاش کرنے والے30 افغان شہری عبرتناک موت کا شکار بن گئے، متعدد لاپتہ

datetime 7  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل(این این آئی)افغانستان میں ایک دریا میں سونا تلاش کرنے والے کم از کم تیس شہری اچانک آنے والے سیلاب کے نتیجے میں ڈوب کر ہلاک ہو گئے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق صوبائی حکام نے بتایاکہ یہ واقعہ شمال مشرقی صوبے بدخشاں میں پیش آیا۔ متعد افراد تاحال لاپتہ ہیں۔ بدخشاں کے صوبائی دارالحکومت فیض آباد سے قریب 110 کلومیٹر (68 میل) دور ضلع کوہستان میں 50 کے قریب افغان شہری ایک دریا میں سونا تلاش کر رہے تھے کہ اچانک آنے والے سیلاب کے نتیجے میں پانی کے تیز ریلوں میں بہہ گئے۔

صوبائی گورنر کے ترجمان نیک محمد نذری نے بتایا کہ یہ دیہاتی غیر قانونی طور پر اس دریا میں ایک ایسے جگہ پر کھدائی کر کے بہت نیچے تک چلے گئے تھے، جہاں ماضی میں بھی سونے کی تلاش کے لیے کھدائی کی گئی تھی۔اسی دوران صوبے میں ہونے والی شدید بارشوں کے نتیجے میں دریا میں اچانک سیلاب آ گیا، تو ان درجنوں افراد کو سونے کی زیر زمین غیر قانونی کان سے باہر نکلنے کا موقع ہی نہ مل سکا۔ نذری نے بتایاکہ کم از کم 30 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے اور کئی افراد تاحال لاپتہ ہیں، جنہیں ممکنہ طور پر سیلابی پانی اپنے ساتھ بہا کر لے گیا۔اس کے برعکس بدخشاں کی صوبائی پارلیمان کے ایک رکن نے بتایا کہ اس واقعے میں مرنے والوں کی کل تعداد 40 ہو چکی ہے۔ صوبائی پولیس کے ترجمان ثنااللہ روحانی نے نیوز ایجنسی کو بتایا کہ سیلاب کے نتیجے میں مٹی کے تودے گرنے سے متعدد افراد زخمی بھی ہوئے، جن میں سے سات کی حالت نازک ہے۔افغانستان چاروں طرف سے خشکی میں گھرا ہوا ایک ایسا پہاڑی ملک ہے، جہاں تانبے، لوہے، کرومائیٹ، پارے اور سونے چاندی سمیت کئی قدرتی معدنیات کے وسیع ذخائر پائے جاتے ہیں لیکن وہاں عشروں سے جاری خانہ جنگی اور بنیادی ڈھانچے کی تباہی کے باعث یہ قدرتی ذخائر آج تک نکالے ہی نہیں جا سکے۔ہندو کش کی اس ریاست میں اس شعبے میں حکومت کی طرف سے کوئی باقاعدہ طویل المدتی سرمایہ کاری بھی نہیں کی جا سکی۔ اسی لیے بہت سے مقامی باشندے وہاں غیر قانونی طور پر ان قدرتی وسائل کی کان کنی کی کوشش کرتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مئی 2025ء


بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…