جمعہ‬‮ ، 15 اگست‬‮ 2025 

وزیر بلدیات سندھ کے اچانک سرکاری محکموں پرچھاپے افسران سمیت کونسا پورا محکمہ ہی چھٹی پر نکلا؟سعید غنی سر پکڑ کر بیٹھ گئے کھڑے کھڑے کیا حکم جاری کر دیا؟

datetime 7  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوز ڈیسک) وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ محکموں میں افسران اور ملازمین اگر ڈیوٹیاں نہیں کرنا چاہتے تو وہ خود سے ہی گھر چلیں جائیں۔ سیاسی بنیادوں پر اگر کوئی ملازم یہ سمجھتا ہے کہ وہ ڈیوٹی نہیں کرے گا اور اسے تنخواہ ملے گی تو ایسا ہر گز نہیں ہوگا۔ ڈی جی ایس بی سی اے اوروہاں کے جو افسران کے ساتھ ساتھ کے ڈی اے اور ایل ڈی اے میں جو افسران اور

ملازمین وقت پر نہیں آئے ہیں ان سب کو شوکاز نوٹس جاری کئے جائیں اور ان کی ایک روز کی تنخواہ کاٹ کر اس کی رپورٹ پیش کی جائے۔ یہ بات انہوں نے پیر کے روز صبح 9.00 بجے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے)، کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی (کے ڈی اے) اور لیاری ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) کے مرکزی دفاتر کے اچانک دورے کے موقع پر کیا۔ صوبائی وزیر سعید غنی جب صبح 9.00 بجے ایس بی سی اے کے مرکزی دفتر پہنچیں تو وہاں ڈی جی افتخار قائمخانی سمیت کوئی بھی افسر موجود نہیں تھا، جس پر انہوںنے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سیکرٹری بلدیات کو فوری طور پر ڈی جی اور تمام افسران کو شوکاز نوٹس جاری کرنے اور غیر حاضر تمام ملازمین کی ایک روز کی تنخواہ کاٹنے کی ہدایات کی۔ بعد ازاں وہ کے ڈی اے کے مرکزی دفتر پہنچیں تو وہاں ڈی جی سمیع صدیقی اور چند ڈائریکٹرز موجود تھے تاہم ملازمین اور افسران کی ایک بڑی تعداد غیر حاضر تھی۔ صوبائی وزیر نے خود وہاں حاضری رجسٹر منگوا کر جو جو ملازمین غیر حاضر تھے ان کی غیر ضاحری لگائی اور ڈی جی سمیع صدیقی کو ہدایات دی کہ جو جو ڈائریکٹرز اور افسران موجود نہیں ان کو شوکاز نوٹس جاری کرکے ان کی فہرست انہیں فراہم کی جائے اور جو ملازمین نہیں آئے ان کی تنخوائیں کاٹی جائیں۔ اس موقع پر انہوںنے ملازمین اور افسران کی غیر حاضری پر شدید

برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چار ماہ کے بعد بھی اگر افسران اور ملازمین اپنی ڈیوٹیوں پر وقت پر نہیں آتے تو اب شاید انہیں نوکری کی بجائے گھروں پر چلا جانا چاہیے۔ انہوںنے کہا کہ اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ وہ سیاسی چھتری میں ہے تو واضح کردوں کہ کسی کا کسی بھی سیاسی جماعت سے تعلق ہو اس کو کوئی رعایت نہیں ہے اور انہیں اپنے مقررہ وقت پر ڈیوٹی پر آنا ہوگا اور آئندہ میں

جب بھی وزٹ کروں گا اور ملازمین یا افسران موجود نہیں ہوئے تو پھر شوکاز اور تنخوائیں کاٹنے کی بجائے انہیں فارغ کردینا پڑے گا۔ انہوںنے موجود ڈی جی کے ڈی اے اور تمام ڈائریکٹرز کو تنبہہ کی کہ حاضری کی وقت پر یقینی بنانا ان کی ذمہ داری ہے اور وہ روزانہ صبح 9.00 بجے سے قبل دفاتر آئیں اور خود اپنے اپنے ڈپارٹمنٹ میں وزٹ کرکے جو جو افسران اور ملازمین وقت پر نہیں آتے

ان کی رپورٹ مرتب کرکے انہیں دیں تاکہ ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جاسکے۔ بعد ازاں صوبائی وزیر ایم ڈی اے کے مرکزی دفتر پہنچیں تو وہاں بھی افسران اور ملازمین کی ایک بڑی تعداد غیر حاضر تھی جبکہ ڈی جی ایل ڈی اے پہلے ہی میڈیکل چھٹیوں پر ہیں، جس پر صوبائی وزیر نے فوری طور پر جو جو ملازمین اور افسران غیر حاضر تھے ان کی فہرست مرتب کرنے اور ان تمام کو

شوکاز نوٹس جاری کرنے اور ان کی تنخوائیں کاٹنے کی ہدایات دی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ افسران اور ملازمین شاید یہ سمجھ بیٹھیں ہیں کہ میں صبح صبح نہیں آسکتا تو میں ان کو واضح پیغام دیتا ہوں کہ میں کسی روز بھی اور کسی بھی وقت آسکتا ہوں اور میں اب آئوں گا اور افسران اور ملازمین موجود نہیں ہوئے تو ان کو گھروں پر بھی بھیج دوں گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…