بیجنگ(مانیٹرنگ ڈیسک) چین کے خلائی جہاز چانگ فور نے چاند کی تاریک سطح کی پہلی تصویر زمین کو بھیج دی ہے ، یہ ایک تاریخ ساز تصویر ہے کہ اس سے قبل انسان چاند کے اس حصے کے بارے میں کچھ نہیں جانتا۔ تفصیلات کے مطابق چانگ فور کی جانب سے ایک چند سیکنڈ کی ویڈیو زمین پر بھیجی گئی ہے جس میں چاند کے تاریک حصے کی سطح کو واضح دیکھا جاسکتا ہے۔
اور دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ اتنی بھی تاریک نہیں ہے جتنا ہم سمجھتے آئے تھے۔ چین نے چند روز قبل خلائی سائنس کے میدان میں امریکا ، روس اور یورپی خلائی ایجنسی پر برتری حاصل کرتے ہوئے اپنا خلائی جہاز چاند کے تاریک حصے پر کامیابی سے لینڈ کیا تھا، اس سے قبل چاند پر جانے والے تمام مشن روشن حصے پر ہی لینڈ کرتے رہے ہیں۔ چانگ فور کی کامیاب لینڈنگ سے خلائی تحقیق کے نئے دروازے وا ہوں گے اور ہم اپنے ’پیارے چاند ‘ کے بارے میں ان حقائق سے آگاہ ہوسکیں گے جو کہ آج تک تاریکی کے پردے میں تھے۔ چانگ فور نے چار دن قبل بین الاقوامی معیاری وقت کے مطابق رات ڈھائی بجے کے قریب قطب جنوبی آئیٹکن بیسن پر لینڈنگ کی، جدید آلات سے لیس جہاز چانگ فور’ علاقے کی ارضیاتی خصوصیات جانچنے کے علاوہ حیاتیاتی تجربات بھی کرے گا۔ ماضی میں خلائی مشن نہ جانے کی وجہ یہی رہی ہے کہ چاند کے دوسری جانب جانے پر خلائی جہاز کا زمین سے رابطہ منقطع ہوجاتا ہے ، کیونکہ یہ حصہ زمین کی طرف نہیں ہوتا سگنل دوسری جانب نہیں پہنچ پاتے۔ چاند کا یہ حصہ انسانی مشاہدے میں ا س وقت آیا تھا جب اپالو مشنز چاند کی جانب روانہ ہوئے تھے۔ اب چین پہلی بار چاند کے تاریک حصے پہ اپنی خلائی گاڑی اتارے گا۔ یہ خلائی گاڑی زمین سے رابطہ قائم رکھنے کے لیے سب سے پہلے سگنلز چاند کےگرد گھومنے والی ژیوُ ژیو نامی چینی سیٹلائیٹ کو بھیجے گی۔.یہ سیٹلائٹ چین نے چاند کے گرد مئی 2018ء میں بھیجی تھی۔ اب یہ سیٹلائٹ چانگ 4 سے رابطے میں کام آئے گی یہ اس خلائی جہاز سے سگنل وصول کرکے زمین کی جانب پھینکے گی، یوں ہمارا چانگ 4 سے رابطہ بحال رہے گا۔ ہمیں معلوم ہے کہ چاند پہ آب و ہوا نہیں جس وجہ سے وہاں کوئی جاندار کھلی فضا میں زندہ نہیں رہ سکتا اور اسی بات کو مدنظر
رکھتے ہوئے اس خلائی گاڑی میں ایک سائنسی تجربہ بھی انجام دیا جائے گا۔ اس خلائی گاڑی میں ایک کنٹینر میں بیج اور کیڑوں کے انڈے رکھے گئے ہیں۔ اندازہ ہے کہ چاند پہ لینڈنگ تک ان بیجوں میں سے پودے نکل آئیں گے اور انڈوں میں سے لاروے، لاروا کاربن ڈائی آکسائیڈ پیدا کریں گے اور پودے آکسیجن پید اکریں گے۔ یوں ان دونوں
میں ایک تعامل قائم ہوجائے گا جس پہ نظر رکھی جائے گی۔ ساتھ میں یہ بھی دیکھا جائے گا کہ چاند پہ کم کشش ثقل کی موجودگی میں ان کا رویہ کیسا ہوتا ہے۔ اس خلائی گاڑی کے ذریعے چاند پہ پانی کی تلاش کے ساتھ ساتھ دیگر معدنیات کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ اس کے علاوہ یہ مشن چاند کے درجہ حرارت پہ بھی کڑی نظر رکھے گا۔