اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ) جعلی بینک اکاﺅنٹس سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کو جے آئی ٹی نے کیوں ملوث کیا، وہ معصوم ہیں، انہوں نے کیا کیا ہے؟ وہ پاکستان آکر اپنی ماں کی وراثت کو آگے بڑھا رہا ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے پوچھا کہ جے آئی ٹی نے بلاول بھٹو اور وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کے نام کیوں ای سی ایل میں ڈالے۔ اس پر جے آئی ٹی کے وکیل نے جواب دیا کہ اس پر عدالت کو مطئمن کروں گا۔اس سے پہلے سماعت کے آغاز پر اٹارنی جنرل نے عدالت عظمیٰ کو آگاہ کیا کہ وفاقی کابینہ نے ای سی ایل میں ڈالے گئے ناموں کا معاملہ جائزہ کمیٹی کو بھجوا دیا ہے اور 10 جنوری کو اس معاملے میں مزید پیشرفت متوقع ہے۔اس موقع پر اومنی گروپ کے وکیل نے کہا کہ معاملہ کمیٹی کو بھجوا کر الجھا دیا گیا ہے، معلوم نہیں کمیٹی کب اقدامات کرے۔جس پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے اومنی گروپ کے وکیل کی بات پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ آپ کو مسئلہ ہے تو کابینہ کو چھوڑیں، میں ای سی ایل میں نام ڈال دیتا ہوں۔چیف جسٹس نے اومنی گروپ کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ اصل کیس کی طرف نہیں آ رہے۔چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ اومنی گروپ کے خلاف اتنا مواد آ چکا ہے کہ کوئی آنکھیں بند نہیں کر سکتا، اوپر سے چینی کی بوریاں بھی اٹھالی گئیں، یہ بتائیں کہ معاملہ اب کس کورٹ کو بھیجیں؟