ہفتہ‬‮ ، 23 اگست‬‮ 2025 

پاکستان میں گوبر سے پیدا ہونے والی گیس سے بسیں چلانے کا فیصلہ

datetime 3  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی) شہرقائد سے فضائی آلودگی اور درختوں کی کٹائی سے پیدا ہونے والی گرمی کے خاتمے کی خاطر ایسی بسیں متعارف کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو گوبر سے پیدا ہونے والی بایو میتھین گیس سے چلیں گی۔ ابتدائی طور پر 200 ایسی بسیں گرین بس ریپڈ ٹرانزٹ(بی آر ٹی)نیٹ ورک کے تحت متعارف کرائی جائیں گی۔ ان بسوں کے لیے سرمایہ انٹرنیشنل گرین کلائمٹ فنڈ مہیا کرے گا۔

عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق 2020 میں شروع ہونے والا یہ منصوبہ فضائی آلودگی اور شور شرابے کو کم کرنے میں معاون و مددگار ثابت ہوگا لیکن تاحال یہ سوال اپنی جگہ اہمیت کا حامل ہے کہ کیا متعارف کرائی جانے والی بسیں روشنیوں کے شہر کے لیے کافی ہوں گی؟۔کراچی میں رہنے والے 45 سالہ میڈیکل سیلز ری پریزنٹیٹو افضال احمد کے مطابق شہر میں پبلک ٹرانسپورٹ کا نظام مکمل طور پر تباہی کا شکار ہے جس کی وجہ سے لوگوں کی اکثریت آن لائن ٹیکسی سروس استعمال کرتی ہے اور یا پھر سفر کے لیے آٹو رکشہ پہ جانے پر مجبور ہوتی ہے۔افضال احمد نے بتایاکہ کچھ انتظامی مسائل کی بنیاد پر کراچی ٹرانسپورٹ کارپوریشن کو تقریبا دو دہائی قبل بند کردیا گیا تھا جس کے بعد چین سے درآمد شدہ ایسی بسیں منگوائی گئی تھیں جن میں قدرتی گیس کا استعمال ہوتا تھا لیکن اب وہ بھی سڑکوں سے تقریبا غائب ہوچکی ہیں۔وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے کلائمٹ چینج ملک امین اسلم کے مطابق بی آرٹی نظام پہلا ٹرانسپورٹ پروجیکٹ ہے جسے گرین کلائمٹ فنڈ نے منظور کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس نظام سے بے پناہ ماحولیاتی و معاشی فوائد حاصل ہوں گے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ اس نظام کے تحت چلنے والی ٹرانسپورٹ کو حکومتی امداد و مالی مدد کی بھی ضرورت نہیں ہوگی۔خبررساں ایجنسی کے مطابق دستیاب سرکاری دستاویزات کے مطابق بی آر ٹی نیٹ ورک کے تحت چلنے والی بسوں میں یومیہ تین لاکھ 20 مسافروں کے سفر کرنے کی گنجائش ہوگی اورفضا تقریبا 2.6 ملین ٹنز کاربن ڈائی آکسائیڈ سے آئندہ 30 سال تک محفوظ رہ سکے گی۔

کراچی میں متعارف کرایا جانے والا بی آرٹی نظام 30 کلومیٹر پر محیط ہو گا جو 18.6 میل کے مساوی ہے اور اس سے 1.5 ملین شہریوں کو فائدہ پہنچے گا۔خبررساں ایجنسی کے مطابق 30 کلومیٹر کے احاطے میں 25 نئے بس اسٹاپس بنائے جائیں گے، پیدل چلنے والے مسافروں کی حفاظت کے لیے محفوظ راستے تعمیر ہوں گے، موٹربائیکس اور سائیکلوں کے لیے مناسب سہولیات مہیا کی جائیں گی۔گرین کلائمٹ فنڈ اقوام متحدہ کی زیرنگرانی

قائم کیا گیا ہے جس کا بنیادی مقصد ترقیافتہ ممالک کو ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کے لیے کی جانے والی کوششوں میں مدد و معاونت فراہم کرنا ہے۔عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق کراچی کے اس منصوبے کی کل لاگت کا تخمینہ 583.5 ملین ڈالرز لگایا گیا ہے جس میں سے گرین کلائمٹ فنڈ 49 ملین ڈالرز کی رقم فراہم کرے گا۔اس پروجیکٹ میں ایشین ڈیولپمنٹ بینک اور حکومت سندھ کی مالی معاونت بھی حاصل ہوگی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…