کراچی(نیوزڈیسک)سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے نافذ کیے گئے اضافی ٹیکس کے باعث ایئر پورٹس پر عملے اور بیرون ملک جانے والے مسافروں کے درمیان تلخ کلامی کے واقعات بڑھ گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی نے بیرون ملک جانے والے مسافروں پر ٹیکس نافذ کر دیا۔انفرا اسٹرکچر ڈیولپمنٹ اور سیکیورٹی کے نام پر ٹیکس کی وصولی سے متعلق پی آئی اے سمیت تمام ایئر لائنز کو ہدایت جاری کردی گئی ہیں۔
بیرون ملک جانے والے مسافروں سے 368 روپے ٹیکس کی مد میں وصول کئے جارہے ہیں،جس کا نفاذ 15دسمبر2018 سے ہوگیا ہے۔ ائیرپورٹس پر مسافروں سے ٹیکس کی مد میں رقم وصولی پر ائیرلائن عملے اور مسافروں میں تلخ کلامی اور احتجاج کے واقعات بھی رپورٹ ہوئے ہیں۔کراچی، اسلام آباد اور لاہور ائیرپورٹ پر بعض مسافروں نے اضافی ٹیکس کی رقم دینے سے انکار کردیا جس پر ائیرلائن عملے سے تلخ کلامی ہوئی، عملے نے بورڈنگ پاس جاری نہ کرنے کی دھمکی دی جس کے بعد مسافروں اور عملے کے درمیان بحث و تکرار بھی ہوئی۔ترجمان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے مطابق ڈالر کی قیمتوں میں اضافے کے باعث ٹیکس کی رقم میں اضافہ کیا گیا ہے۔ سول ایوی ایشن نے120روپے کا اضافہ کیا ہے۔دوسری جانب پی آئی اے سمیت دیگر ائیر لاینز کا کہنا ہے کہ مسافروں نے ایک ایک ماہ پہلے اپنی ٹکٹیں بک کروائی ہوئی ہیں، سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے پندرہ دسمبر سے پہلے بک کی گئی ٹکٹوں پر بھی اضافی رقم وصول کی جارہی ہے جس سے ائیرلائن کے عملے کو مشکلات پیش آرہی ہیں۔مسافر اضافی ٹیکس کی رقم ادا نہیں کررہے جس پر مختلف ائیرپورٹس پر مسافر و عملے کے درمیان تلخ کلامی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے نافذ کیے گئے اضافی ٹیکس کے باعث ایئر پورٹس پر عملے اور بیرون ملک جانے والے مسافروں کے درمیان تلخ کلامی کے واقعات بڑھ گئے ہیں۔