کوئٹہ( آن لائن) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی جنرل سیکرٹری مولانا عبدالغفور حیدری ‘ پشتونخواملی کے صوبائی صدر عثمان کاکڑ نے کہا ہے کہ متحدہ اپوزیشن آج ہونے والے ضمنی انتخابات کے بعد 14 جنوری کو سینٹ انتخابات میں بھی متفقہ امیدوار لائیں گے موجودہ وفاقی حکومت احتساب کے نام پر انتقامی کارروائیاں کررہی ہیں پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) نے وفاقی حکومت کے خلاف پارلیمنٹ میں ان ہاؤس تبدیلی لائی تو جمعیت علماء اسلام عوامی نیشنل پارٹی اور پشتونخواملی عوامی پارٹی ان کا بھرپور ساتھ دے گی
بلوچستان کی سابقہ حکومت گرانے میں اسٹیشلمنٹ کا بڑا ہاتھ تھا ان خیالات کا اظہار انہوں نے رکن صوبائی اسمبلی اصغرخان ترین کی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر اپوزیشن لیڈر ملک سکندر ایڈووکیٹ سابق صوبائی وزیر تعلیم عبدالرحیم زیارتوال اراکین اسمبلی اصغرخان ترین مولوی نوراللہ ‘ پشتونخوامیپ کے پارلیمانی لیڈرنصراللہ زیرے پیپلزپارٹی کے سحر گل خلجی ‘موسیٰ جان خلجی ودیگر بھی موجود تھے مولانا عبدالغفورحیدری نے کہا کہ پی بی 26 کوئٹہ کے ضمنی انتخابات میں پشتون خوا ملی عوامی مسلم لیگ ن، نیشنل پارٹی سمیت دیگر جماعتوں نے اپنے امیدوار دستبردار کر واے جس پر ان کے شکر گزار ہیں پی بی 26 کے حوالے انتخابی سرگرمی ختم ہو گئی آج کے ضمنی انتخابات میں انتخاب کرانے والے اداروں سے کہتا ہوں کہ ماضی میں آپ کا کردار مناسب نہیں رہا جمہوریت کے تسلسل کی خاطر ضمنی انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں حلقہ پی بی 26 کے تمام پولنگ اسٹیشنز کو حساس قرار دیا گیا ہے ماضی میں ہم نے دیکھا جن پولنگ اسٹیشنز کو حساس قرار دیا جاتا ہے دھاندلی وہیں ہوتی ہے عام انتخابات ہماری نظر میں انتخابات نہیں تھے منصوبے کے تحت قومی قیادت کو ہرایا گیا حکومت کے دعوے تھے کہ بڑے بڑے منصوبے 100 دن میں مکمل کیے جائیں گے 100دن میں ڈالر کی قیمتیں بڈھیں مہنگائی کا طوفان آیا اب کہتے ہیں صبر کریں سب ٹھیک ہوجائے گا یہ ایڈہاک ازم ہے ایسے ریاستیں نہیں چلتیں
ملک معاشی طور پر دیوالیہ ہونے کے قریب ہے کہا گیا ایک کروڑ نوکریاں دینگے یوٹیلیٹی سٹورز، میڈیا ورکرز سمیت دیگر لوگوں کو بے روزگار کیا جا رہا ہے انہوں نے کہاکہ50لاکھ گھر بنانے والوں نے ہزاروں لوگوں کے گھر گرادیئے یہ ڈیم بنانے کے لیے چندہ اکٹھا کر رہے ہیں گزشتہ حکومت نے ڈیم کے لیے 100 ارب خرچ کئے اب تک 7 ارب روپے چندہ اکٹھا ہوا ہے، تشہیر پر 10 ارب لگائے بھیک مانگ کر گزارہ کرنے والی حکومت زیادہ دیر نہیں چل سکتی جس کیس میں نواز شریف کو نااہل قرار دیا گیا وہ اس مقدمے میں بری ہوگئے
جس کیس میں سزا نہیں ہوئی تھی اس کیس میں نواز شریف کو سزا ہوئی انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت عوام کے ساتھ کئے گئے وعدے پورے کرنے میں ناکام ہوگئی موجودہ حکومت نے احتساب کے نام پر جو ڈرامہ رچایا ہے وہ صرف اور صرف اپوزیشن جماعتوں کو دیوار سے لگانے کی کوشش ہے ہم احتساب کے خلاف نہیں ہیں مگر احتساب بلا امتیاز ہونا چاہیے وفاق میں اپوزیشن جماعتیں اس پوزیشن میں ہیں کہ ان ہاوس تبدیلی لائیں پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدر عثمان کاکڑ نے کہا ہے کہ احتساب کے نام پر صرف اور صرف اپوزیشن جماعتوں کو نشانہ بنا رہے ہیں ملک میں احتساب نہیں بلکہ انتقام کی سیاست کی جارہی ہے بلوچستان سابقہ حکومت گرانے میں اسٹیلشمنٹ کا کردار تھا ۔