پیر‬‮ ، 18 اگست‬‮ 2025 

ٹیکس نادہندگان کو ارسال کردہ نوٹسز کا انتہائی حوصلہ شکن ردعمل

datetime 28  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے ٹیکس ریٹرنز کے لیے اپنے گوشوارے جمع نہ کروانے والے متمول افراد کو بھیجے جانے والے 3 ہزار ایک سو 21 ٹیکس نوٹسز کے جواب میں انتہائی حوصلہ شکن ردعمل دیکھنے میں آیا اور محض 2 سو 20 افراد نے اب تک نوٹسز کی ہدایات پر عمل کیا۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)

کے اقتدار میں آتے ہی ایف بی آر نے 3 ہزار ایک سو ایسے افراد کی نشاندہی کی تھی جنہوں نے کثیر آمدنی کے باوجود ٹیکس گوشواروں میں اندراج نہیں کروایا جس کے بعد 4 مرحلوں میں نوٹسز بھیجے گئے۔ پہلے مرحلے میں ایف بی آر نے ایک سو 48 نان فائلرز متمول افراد کو نوٹس بھیجے بعدازاں 75 اور پھر 2 سو 20 افراد کو نوٹس ارسال کیے گئے جبکہ آخری مرحلے میں اس کارروائی میں تیزی آئی اور کل 2 ہزار 6 سو 78 افراد کو نوٹس روانہ کیے گئے۔ دوسری جانب ٹیکس حکام کا ماننا ہے کہ بقیہ نوٹسز پر عملدرآمد جاری ہے اور وہ اس بارے میں پر اعتماد نظر آئے کہ جن افراد کو نوٹس بھیجے جائیں گے وہ آخر کار ٹیکس گوشوارے جمع کروائیں گے۔ تاہم ٹیکس حکام نے یہ معلومات نہیں دیں کہ اب تک ان نوٹسز کے جواب میں ٹیکس گوشوارے جمع کروانے والے افراد سے کس قدر رقم ٹیکس کی مد میں حاصل ہوئی۔ واضح رہے کہ ایف بی آر نے 30 ہزار ایسے افراد کی نشاندہی کی ہے جن کو اب تک نوٹسز ارسال نہیں کیے جاسکے ایسے متمول افراد کی نشاندہی سسٹم کے ذریعے ممکن ہے جو 2 کروڑ سے زائد کی غیر منقولہ جائیداد، 1800 سی سی یا اس سے زائد کے انجن کی گاڑی خریدتے یا کرایے کی مد میں ایک کروڑ روپے یا اس سے زائد آمدنی وصول کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ ٹیکس حکام کی کوششوں سے ایک لاکھ 52 ہزار 5 سو 18 ایسے افراد کی معلومات بھی حاصل ہوئی ہیں جن کے بیرونِ ملک غیر اعلانیہ اثاثے موجود ہیں، یہ معلومات او ای سی ڈی ٹیکس کنوینشن کے تحت 28 ممالک سے موصول ہوئیں۔ اس بارے میں حکام کا کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر ٹیکس کی وصولی کے لیے نوٹسز بھیجے جائیں گے جس کے بعد اس بات کا بھی جائزہ لیا جائے گا کہ بنائے گئے اثاثے جائز آمدنی سے بنائے گئے یا غیر قانونی طریقے سے۔ دوسری جانب باہمی

سطح پر اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کو متحدہ عرب امارات میں پاکستانیوں کی 4 ہزار 23 املاک کی تفصیلات بھی موصول ہوچکی ہیں۔ تاہم ان کا جائزہ لینے کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ اس میں سے صرف 9 سو 87 املاک ایسے افراد کی ملکیت ہیں جو پاکستان میں رہائش پذیر ہیں جس پر ایف بی آر کی جانب سے 6 سو 48 مالکان کو نوٹسز جاری کیے جاچکے ہیں اور 60 کروڑ 31 لاکھ روپے ٹیکس کی وصولی کاتخمینہ لگایا گیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…