نیویارک (مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی ماہرین نے انسان کے چند خلیے چوہوں کے دماغ میں ڈالنے کا تجربہ کیا جس کے بعد حیران کُن تبدیلی دیکھنے میں آئی۔ انسان کے علاوہ کوئی بھی جاندار ذی فہم نہیں اور نہ ہی وہ فیصلہ سازی کی صلاحیت رکھتا ہے تاہم امریکی سائنس دانوں نے انسانی دماغ کے خلیے چوہوں میں ٹرانسپلانٹ کرنے کا تجربہ کیا۔ امریکی ماہرین کے مطابق جن چوہوں میں
انسانی دماغ کے خلیات ڈالے گئے وہ پہلے سے بہت زیادہ ہوشیار ہوئے اور اُن کی یادداشت عام چوہوں کی نسبت کئی گنا زیادہ بھی ہوئی۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ چوہوں میں چالاکی کے ساتھ سیکھنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوا۔ امریکی ماہرین نے چوہوں کے دماغ میں جو خلیے داخل کیے وہ نیوران نہیں بلکہ ’گلیا‘ تھے جو برقی سگنلز کی ترسیل کی صلاحیت نہیں رکھتے بلکہ انسان میں سمجھنے کی صلاحیت پیدا کرتے ہیں۔ تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ انسانی دماغ کو معلومات ملنے کا طریقہ کار برقی سگنلز کے حامل نیوران سے بھی آگے تک کے خلیوں میں پھیلا ہوا ہے جن پر کوئی برقی چارج نہیں ہوتا۔ ماہرین کو تحقیق میں ’گلیا‘ خلیوں کے افعال کو سمجھنا تھا جس کا انہوں نے تجربہ چوہوں پر کیا۔ تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ گولڈمین کا کہنا تھا کہ ’اس تجربے سے ہم نے اس بات کا مشاہدہ کیا کہ انسان کے علاوہ کسی بھی جانور میں سمجھنے کی صلاحیت موجود نہیں ہے‘۔ گولڈمین کے مطابق یہ تجربہ اُن کی ٹیم کے لیے دنگ کردینے والا تھا کیونکہ وہ نہیں سمجھتے تھے کہ ٹرانسپلانٹ کے بعد چوہوں میں کوئی تبدیلی رونما ہوگی۔