ہفتہ‬‮ ، 16 اگست‬‮ 2025 

پاکستان نے ایٹمی ہتھیار کس طرح بنائے؟شدید اختلافات کے باوجود امریکہ اور چین نے اس مسئلے پر کیا معاہدہ کیا تھا؟امریکہ نے 1980ء کی خفیہ دستاویزات جاری کردیں، حیرت انگیز انکشافات

datetime 23  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی) امریکی دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ پاکستان کو افغان جنگ نے اپنے ایٹمی ہتھیار رکھنے میں مدد دی جبکہ چین کی جانب سے بھی پاکستان کی حمایت کرنے پر زور دیا گیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ انکشافات امریکا کے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے جاری ہونے والی 1980 کی دہائی کی دستاویزات میں سامنے آئے۔تقریباً 30 برس بعد جاری ہونے والے ان دستاویز میں بتایاگیا کہ چین کے سینٹرل ملٹری کمیشن کے سابق چیئرمین ڈینگ شیاپنگ نے امریکا پر زور دیا کہ وہ پاکستان کے نیوکلیئر پروگرام کے باوجود اس کی مدد جاری رکھے۔

امریکا کے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ میں اگست 1984 کی خفیہ دستاویز پر مشتمل رپورٹ کے مطابق امریکا کو اس وقت یہ معلوم ہوگیا تھا کہ پاکستان نے ایٹمی ہتھیار بنانے کی صلاحیت حاصل کرلی۔رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ پاکستانی حکام کی جانب سے انکار کے باوجود امریکی کو یہ خفیہ اطلاعات موصول ہوگئی تھیں کہ پاکستان ایٹمی ہتھیار کے ایک پرفیکٹ ڈیزائن کو تیار کرنے کی جانب بڑھ رہا ہے۔اس وقت اس رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان کی یورینیم حاصل کرنے کی حالیہ پیش رفت کے مطابق بہت جلد یہ صورتحال پیدا ہوجائے گی جہاں ہم اس بات کو نظر انداز نہیں کر پائیں گے کہ پاکستان ایٹمی ہتھیار بنانے سے متعلق اقدامات کر رہا تھا۔مذکورہ پیش رفت نے امریکا کو مجبور کردیا کہ وہ پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں سے متعلق سرگرمیوں کو برداشت کرے اور دنیا میں اپنے ایٹمی ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کی ساکھ کو خراب کرے جس کی وجہ سے اسے پاکستان کی سیکورٹی امداد کے لیے کانگریس کے اقدامات کے خلاف جانا تھا جبکہ ایسا نہ کرنے کی صورت میں بھارت پاکستان کے ایٹمی پروگرم پر حملہ بھی کرسکتا تھا۔دوسری جانب امریکا کے پاس یہ صرف یہ آپشن باقی تھا کہ وہ پاکستان کے ایٹمی پروگرام کی وجہ سے اس کے ساتھ سیکیورٹی تعلقات کو ختم کردے، تاہم اس فیصلے کی وجہ سے سوویت یونین کے خلاف طالبان مزاحمت کمزور پڑ جاتی اور جنوبی ایشیا میں امریکا کے طویل مدتی سیاسی و سیکیوٹی مفادات کو خطرات لاحق ہوجاتے

جبکہ یہ آپشن پاکستان کو اپنے ایٹمی ہتھیار سے متعلق فیصلہ کرنے میں بھی بالکل آزاد بنادیتا۔رپورٹ میں خبردار کیا گیا تھا کہ ان دونوں میں سے کسی بھی فیصلے کے ناقابلِ تلافی نقصانات ہوسکتے ہیں۔تاہم رپورٹ میں بتایا گیا کہ واشنگٹن کی جانب سے چھ سال کے عرصے پر محیط تین ارب 20 کروڑ ڈالر کا سیکیورٹی پیکیج جاری کیا گیا۔ایک علیحدہ دستاویز میں یہ بات سامنے آئی کہ بتایا گیا کہ چین کے سینٹرل ملٹری کمیشن کے سابق چیئرمین ڈینگ شیاپنگ نے امریکا پر زور دیا تھا کہ وہ پاکستان کے ایٹمی پروگرام کو برداشت کرتے ہوئے اس کی حمایت کرے۔ڈینگ شیاپنگ نے جمی کارٹر انتظامیہ کو قائل کیا تھا کہ اندرا گاندھی کی سربراہی میں بھارت سوویت یونین کا حامی ہوگا اس لیے پاکستان کو مستحکم بنانا امریکا اور چین کے مفاد میں ہوگا۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ چینی رہنما نے امریکا سے کہا کہ یہ مثبت اقدام ہے، اور مزید کہا کہ پاکستان کے پاس اپنا ایٹمی پروگرام تیار کرنے کی وجہ ہے۔اپنی بات کی وضاحت دیتے ہوئے ڈینگ شیاپنگ نے امریکا سے کہاکہ جنوبی ایشیا میں پہلے بھارت ایٹمی ہتھیاروں کی دوڑ میں شامل ہوا جس نے پاکستان کو اپنا ایٹمی پروگرام تیار کرنے کی وجہ فراہم کی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…