منگل‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

یمنی حکومت اور حوثی حدیدہ شہر کیلئے جنگ بندی پر رضا مند

datetime 14  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

رمبو،سویڈن (این این آئی) یمن کی حریف جماعتوں نے حوثیوں کے زیر اثر ساحلی شہر حدیدہ کے لیے جنگ بندی معاہدے پر اتفاق کرلیا اور شہر سے اپنی افواج نکالنے پر راضی ہوگئے۔ یمن کی دونوں حریف جماعت کے درمیان جنگ بندی 5 برس سے جاری تنازع میں اقوام متحدہ کی قیادت میں کی جانے والی امن کی کوششوں کی پہلی اہم کامیابی ہے۔اقوام متحدہ کی زیر نگرانی یمنی حکومت اور

حوثی باغیوں کے درمیان سوئیڈن میں جاری مذاکرات کامیاب ہوگئے، فریقین نے حدیدہ میں جنگ بندی پر اتفاق کرلیا۔امن مذاکرات کے اختتامی اجلاس میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ یمن حکومت اور باغی گروپ حدیدہ شہر اور بندرگاہ پر جنگ بندی کے لیے رضامند ہو گئے ہیں، اقوام متحدہ حدیدہ میں اب مرکزی کردار ادا کرتے ہوئے شہریوں کو امداد پہنچانے کا کام کرے گی۔انہوں نے بتایا کہ فریقین نے مذاکرات جاری رکھنے اور قیدیوں کے تبادلے پر بھی اتفاق کیا ہے۔یمن تنازع پر امن مذاکرات کا دوسرا دور جنوری کے آخر ہو گا۔معاہدے کے مطابق دونوں فریقین سمیت دوبارہ تعیناتی تعاون کمیٹی جنگ بندی اور انخلا کے عمل کو دیکھیں گی اور ہفتہ وار اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کو رپورٹ دی جائے گی۔اس کے علاوہ بین الاقوامی مانیٹرز حدیدہ شہر اور تینوں بندرگاہوں پر تعینات ہوں گے اور جنگ بندی کے 21 روز کے اندر تمام مسلح فورسز کو واپس جانا ہوگا۔سویڈن میں ایک ہفتے کے مذاکرات کے اختتام پر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گیوترس کا کہنا تھا کہ ایرانی اتحادی حوثی باغیوں اور سعودی عرب کی حمایت یافتہ یمنی صدر عبد ربو منصور ہادی کے درمیان سیاسی مذاکرات کے معاملے پر اگلے مرحلے میں تبادلہ خیال کیا جائے گا۔خیال رہے کہ مغربی ممالک، جن میں سے کچھ 2015 میں یمن میں مداخلت کرنے والے سعودی اتحاد کو اسلحہ اور انٹیلی جنس فراہم کرتے ہیں۔

انہوں نے دونوں فریقین پر زور دیا کہ وہ جنگ بندی کے خاتمے کے لیے ایک وسیع پیمانے پر معاہدے اور سیاسی عمل پر اعتماد سازی کے اقدامات پر اتفاق کریں۔یاد رہے کہ یمن میں جاری تنازع میں اب تک ہزاروں افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور جزیزہ نما عرب کا سب سے غریب ملک یمن قحط کے دہانے پر موجود ہے۔ادھر ورلڈ فوڈ پروگرام کا کہنا تھا کہ حدیدہ معاہدہ شدید بھوک کا شکار

ایک کروڑ 20 لاکھ یمنیوں کو خوراک پہنچانے کے ان کے مشن کے لیے بہت ضروری تھا۔اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گیوترس کا کہنا تھا کہ ’ آپ حدیدہ بندرگاہ اور شہر کیلئے ایک معاہدے پر پہنچے، جو بندرگاہ اور شہر سے باہمی طور پر فورسز کی واپسی کا باعث بنے گا اور وسیع پیمانے پر جنگ بندی کا قیام عمل میں آئے گا۔رمبو میں نیوز کانفرنس میں انہوں نے بتایا کہ اقوام متحدہ بندرگاہ میں ایک اہم کردار ادا کرے گا۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کے سفیر مارٹن گرفٹس کا کہنا تھا کہ دونوں فریقین بندرگاہ جو یمن کی اہم تجارتی درآمدات اور امداد کے لیے مرکزی داخلی راستہ ہے، وہاں سے ’دنوں‘ میں انخلا کریں گے، اس کے بعد حدیدہ شہر سے انخلا کا عمل ہوگا جہاں اتحادی افواج کی بڑی تعداد موجود ہے۔اس کے علاوہ حوثی فورسز اناج کے لیے استعمال ہونے والی صالف بندرگاہ اور تیل کیلیے استعمال ہونے والی راس ایسا ٹرمنل سے بھی انخلا کریں گی۔

موضوعات:



کالم



عمران خان کی برکت


ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…