اسلام آباد (نیوز ڈیسک)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہاہے کہ پبلک اکاؤنٹ کمیٹی کی تشکیل کے حوالے سے مسلم لیگ (ن )کی عجیب منطق ہے ٗ بڑے بھائی کے دور حکومت کے منصوبوں کا آڈٹ چھوٹا بھائی کیسے کر سکتا ہے؟اب یہ کہہ رہے ہیں قومی اسمبلی کی کارروائی نہیں چلنے دینگے ٗ ہر روز واک آؤٹ کیا جا رہا ہے ٗ قومی اسمبلی میں قانون سازی کیا ہو گی،
جب ان کا واک آؤٹ ہی ختم نہیں ہو گا ٗ اگر ملکی مفاد میں قانون سازی نہیں ہو گی تو لوگوں کا اسمبلی سے اعتماد ختم ہوجائے گا ٗگرفتار افراد عدالتوں میں جا کر مقدمات کا دفاع کریں ۔ جمعرات کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہاکہ پبلک اکاؤنٹ کمیٹی کی تشکیل کے حوالے سے مسلم لیگ (ن )کی عجیب منطق ہے۔ چوہدری فواد نے کہاکہ بڑے بھائی کے دور حکومت کے منصوبوں کا آڈٹ چھوٹا بھائی کیسے کر سکتا ہے۔؟ چوہدری فواد نے کہاکہ اب یہ کہہ رہے ہیں کہ قومی اسمبلی کی کارروائی نہیں چلنے دیں گے۔ چوہدری فواد نے کہاکہ کمیٹیوں کی تشکیل میں بھی روکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔ چوہدری فواد نے کہاکہ ہر روز واک آؤٹ کیا جا رہا ہے، انہوں نے ہاؤس چلنے نہیں دینا۔ چوہدری فواد نے کہا کہ سپیکر صاحب کو چاہیے کہ ان کے بغیر ہی کمیٹیاں تشکیل دے دیں۔ چوہدری فواد نے کہاکہ قومی اسمبلی میں قانون سازی کیا ہو گی، جب ان کا واک آؤٹ ہی ختم نہیں ہو گا۔ چوہدری فواد نے کہاکہ اگر ملکی مفاد میں قانون سازی نہیں ہو گی تو لوگوں کا اسمبلی سے اعتماد ختم ہوجائے گا۔ چوہدری فواد نے کہاکہ اسمبلی، قومی اسمبلی کی بجائے نیب کا بورڈ آف گورنرز لگ رہی ہے۔چوہدری فواد حسین نے کہاکہ عوامی مسائل کی بجائے جو بھی اپنی کرپشن کی وجہ سے پکڑا جاتا ہے اس پر اسمبلی میں طوفان برپا کردیا جاتا ہے ۔ چوہدری فواد نے کہاکہ جو لوگوں پکڑے گئے ہیں وہ عدالتوں میں جاکر اپنے مقدمات کا دفاع کریں۔ چوہدری فواد نے کہاکہ اپوزیشن کا مطالبہ غیر اخلاقی ہے ٗاراکین اسمبلی کو کہتا ہوں کہ آپ نیب کے بورڈ آف گورنرز نہیں۔ انہوںنے کہاکہ جو پکڑا جاتا ہے، وہ گھنٹہ اس پر گفتگو کرتا ہے ٗقومی اسمبلی میںعوامی مسائل پر گفتگو نہیں ہورہی۔