پیر‬‮ ، 14 جولائی‬‮ 2025 

سعد رفیق ان کی اہلیہ، بھائی سلمان رفیق، ندیم ضیا اور قیصر امین بٹ کے ’’کارنامے‘‘نیب نے تفصیلات جاری کردیں، کس طرح دھوکہ دہی کی اورذاتی مفادات حاصل کئے؟حیرت انگیز انکشافات

datetime 11  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( این این آئی) قومی احتساب بیورو (نیب )لاہور نے خواجہ برادران کی گرفتاری کی وجوہات جاری کرتے ہوئے بتایا کہ خواجہ سعد رفیق نے اپنی اہلیہ، بھائی سلمان رفیق، ندیم ضیا اور قیصر امین بٹ سے ملکر ائیر ایونیو سوسائٹی بنائی اور بعد میں ائیر ایونیو کا نام تبدیل کرکے پیراگون رکھ دیا گیا۔نیب ترجمان کے مطابق خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے خلاف نیب لاہور کو انکوائری کے دوران نیب آر ڈیننس 1999کی شق 9Aکے تحت بدعنوانی میں مبینہ طور پر ملوث ہونے اور

ٹھوس شواہد کی بنیاد پر تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے ان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ۔ خواجہ سعد رفیق نے اپنی اہلیہ غزالہ سعد رفیق ، بھائی خواجہ سلمان رفیق اور قیصرا مین بٹ اورندیم ضیا ء سے مل کر اےئر ایونیو کے نام سے ہاؤسنگ پراجیکٹ شروع کیا جس کو بعد میں میسرز پیرا گون سٹی پرائیویٹ لمیٹیڈ کے نام سے تبدیل کیا گیا ۔ ریکارڈ سے ظاہر ہوتا ہے کہ میسرز پیراگون سٹی مبینہ طور پر ایک غیرقانونی سوسائٹی ہے ،ملزمان نے ندیم ضیا اور قیصر امین بٹ سے ملکر بڑے پیمانے پر سوسائٹی کے ممبران سے دھوکہ دہی کی اور غیر قانونی ہاؤسنگ منصوبے کے فنڈز سے غیرقانونی طور پر ذاتی مفادات حاصل کئے ۔ ملزمان اپنے ساتھی ملزموں کے ساتھ مل کر مذکورہ پراجیکٹ چلا رہے تھے ۔ یہ ملزمان ایل ڈی اے کی منظوری کے بغیر واضح ہدایات کے باوجود لوگوں سے رقوم اکٹھی کررہے تھے ملزمان نے مذکورہ منصوبے سے مسلسل غیر قانونی طور پر فنڈز اورفائدہ حاصل کیا ۔ترجمان نیب کے مطابق خواجہ سعد رفیق نے اپنے اور اپنے بھائی خواجہ سلمان رفیق کے نام پر40کنال کے پلاٹ حاصل کئے ۔ ملزمان نے اپنے سرکاری عہدے کا غیرقانونی استعمال کرتے ہوئے غیرقانونی منصوبہ کی توسیع اورمارکیٹنگ کی اور متعدد کمرشل پلاٹس بیچ کر فائدہ حاصل کیا جن کی مالیت اربوں روپے بنتی ہے اوریہ پلاٹ حقیقت میں

میسرز پیراگون سٹی کی ملکیت نہیں تھے ۔ خریداروں سے دھوکہ دہی کر کے بدعنوانی کی گئی ۔ ملزمان تفصیل اور مجرمانہ ردوبدل کے ذریعے پراسیکیوشن کو خراب کرسکتے تھے اس کے علاوہ بدعنوانی کی رقم کی وصولی قانون کے مطابق انکوائری اور انویسٹی گیشن کے لئے ثبوت جمع کرنے اور اسے منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے ملزمان کی گرفتاری ضروری تھی جس پر لاہور ہائی کورٹ نے خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست مسترد کردی اور بعد ازاں نیب نے قانون کے مطابق خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کو گرفتار کرلیا ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کاش کوئی بتا دے


مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…