اسلام آباد(آن لائن )اسلام آبادہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل ڈویڑن بنچ نے موٹروے پر500سی سی ہیوی موٹربائیکلس چلانے کی اجازت پر حکم امتناعی کی درخواست مستردکردی۔
گذشتہ روز سماعت کے دوران بابرستارایڈووکیٹ کاکہناتھاکہ 2011 میں تین سال کے لئے اجازت دی پھرنئے آئی جی نے پابندی لگادی،موٹروے کے2000 کے آرڈیننس کے مطابق بائیکرز کے موٹروے پرجانے کی پابندی نہیں ہے دنیاکے کئی ممالک میں بائیکس کوموٹروے پرچلنے کی اجازت ہے،جس پر چیف جسٹس کاکہناتھاکہ3 سال بائیکس کوچلانے کی اجازت دی تووہاں توحادثہ بھی نہیں ہوا،جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہاکہ آپ کے نہ پرانے رولزمیں پابندی کاذکرہے نہ نئے جوتجویزکررہے ہیں،چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہاکہ کتنی کاروں کے ٹائربرسٹ ہوتے حادثے ہوتے ہیں کیاان پرپابندی لگادیں،چاہئے تویہ کہ آپ قانون بنائیں ٹائروں کی کوالٹی چیک کریں،اس پر عدالت میں موجود موٹروے پولیس کے نمائندے کاکہناتھاکہ بائیکرزکے چلان ہوئے ہیں ریکارڈساتھ لگایاہے،جس پر چیف جسٹس نے کہاکہ بائیکرزکہہ رہے ہیں قانون کی پابندی کریں گے،توپھرحرج کیا ہے،جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہاکہ آپ کے قانون میں کچھ نہیں،دیں پرمٹ جومرتے ہیں ان کی قسمت،چیف جسٹس نے کہاکہ آپ کے پرمٹ کے بغیرکوئی بھی موٹروے پرنہیں جاسکتا،22جنوری کو مناسب حکم جاری کریں گے عدالت نے حکم امتناع کی درخواست مستردکردی۔یادرہے کہ اسلام آبادہائیکورٹ کیسنگل بنچ میں جسٹس محسن اخترکیانی نے فیصلہ دیاتھا۔