جمعرات‬‮ ، 26 جون‬‮ 2025 

پاکستان کو بنجر بنانے کیلئے بھارت اب کیا کام کرنیوالا ہے؟ وفاقی وزیر کے سنسنی خیز انکشافات، پاکستانیوں کو تشویشناک خبر سنا دی

datetime 10  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف بیرسٹر فروغ نسیم نے مطالبہ کیا ہے کہ عالمی برادری بھارت کی آبی جارحیت کا نوٹس لے اور عالمی بینک اس معاملے میں غیر جانبدارانہ کردار ادا کرے ٗبھارت یکطرفہ طور پہ سندھ طاس معاہدے کو ختم نہیں کر سکتا ٗخاتمے کے لیے باہمی رضامندی درکار ہوگی۔ پیر کو وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف بیرسٹر فروغ نسیم نے

سنٹر فارگلوبل سٹریٹجک سٹڈیز کے زیر اہتمام ’’پانی اور بر صغیر میں مستقبل میں جنگ اور امن‘‘کے موضوع پر بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کے عالمی برادری کو سندھ طاس معاہدے پر عملدرآمد کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ بھارت اور پاکستان میں پانی کے تنازعات کا آغاز 1948سے ہو گیا تھا اور دونوں ممالک اس مسئلے پر دو جنگیں لڑ چکے ہیں گو کہ 1960میں ہونے والا سندھ طاس معاہدہ بہت عرصے تک کامیابی سے چلتا رہا مگر بھارت نے دریائے سندھ، جہلم اور چناب کے پانی کا صنعتی استعمال کر کے معاہدے کی خلاف ورزی کی۔ بھارت صرف اسی صورت اس پانی کا استعمال بجلی پیدا کرنے کے لیئے کر سکتا تھا اگر اس سے پاکستان کو پانی کی فراہمی متاثر نہ ہو۔ بھارت یکطرفہ طور پہ سندھ طاس معاہدے کو ختم نہیں کر سکتا اس کو ختم کرنے کے لیے باہمی رضامندی درکار۔ بھارت جہلم اور چناب کے پانی پر ڈیمز بنانے کا ارادہ رکھتا ہے ھارت یکطرفہ طور پہ سندھ طاس معاہدے کو ختم نہیں کر سکتا اس کو ختم کرنے کے لیے باہمی رضامندی درکار۔ بھارت جہلم اور چناب کے پانی پر ڈیمز بنانے کا ارادہ رکھتا ہے ۔جو ہمارے لیئے لمحہ فکریہ ہے۔ انہوں نے کہا کے عالمی برادری بھارت کی آبی جارحیت کا نوٹس لے اور عالمی بینک اس معاملے میں غیر جانبدارانہ کردار ادا کرے۔ بھارت دریائے جہلم اور چناب کے پانی پر ڈیمز بنانے کا ارادہ رکھتا ہے جو ہمارے لئے لمحہ فکریہ ہے۔

موضوعات:



کالم



ٹیسٹنگ گرائونڈ


چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…