کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ غربت کے خاتمے کے لیے بھی تعلیم ضروری ہے، پاکستان میں صرف دس سے گیارہ فی صد لوگ ڈیجیٹل اوئیر ہیں۔ تفصیلات کے مطابق صدرِ مملکت نے آرٹیفیشل انٹیلی جنس اینڈ کمپیوٹنگ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا
کہ ملک کے صرف دس گیارہ فی صد لوگ ہی ڈیجیٹل آشنا ہیں۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ سائنس اور فزکس کے مضامین کا مجھے ہمیشہ سے شوق تھا، پہلے مشینیں صرف کام کرتی تھیں اب فیصلہ سازی بھی کر سکتی ہیں۔ صدرِ مملکت کا کہنا تھا کہ پہلا صنعتی انقلات اسٹیم انجن کے ساتھ آیا، دوسرا بجلی کی مدد سے آیا، تیسرا صنعتی انقلاب آئی ٹی اور کمپیوٹر کے ساتھ آیا، اور اب چوتھا صنعتی انقلاب آ رہا ہے، جس میں انسان اور مشین کے درمیان ایک نیا تعلق پیدا ہو رہا ہے، ہم قوم کو اس راستے پر دیکھنا چاہتے ہیں جو انسانیت سے مالا مال ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ چوتھے صنعتی انقلاب میں مشین خود فیصلہ کرے گی کہ اس نے کیا کرنا ہے، گاڑیاں خود ہی خود کو پارک کریں گی۔ انھوں نے کہا کہ دنیا میں جہاں امیگریشن قوانین سخت تر ہوتے جا رہے ہیں، وہاں انٹیلیکچوئل پراپرٹی کے شعبے میں لوگ اپنے ملک میں بیٹھ کر ساری دنیا میں کاروبار کرتے ہیں اور فائدہ اٹھاتے ہیں۔ خیال رہے کہ آج دن میں اسلام آباد میں انسدادِ بد عنوانی کے عالمی دن کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدرِ مملکت نے کہا تھا کہ پاکستان کی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بد عنوانی ہے۔