اسلام آباد (آن لائن)پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے ہاؤسنگ پروگرام میں معطل شدہ سیکٹرز کو نظر انداز کر دیا گیا ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی حکومت جو کہ ملک میں کم آمدنی والے طبقہ کے لئے نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام پر توجہ دے رہی ہے ،
نے وفاقی دارالحکومت کے ترک شدہ رہائشی سیکٹر کی ترقی کو نظر انداز کر دیا ہے جہاں پر ہزاروں لوگوں کو سمویا جا سکتا ہے ۔آئی سیکٹر جو کہ کم آمدنی والے افراد کے لئے ڈیزائن کئے گئے تھے ۔ کئی سالوں سے معطل پڑے ہیں اور اس کی وجہ وفاقی ترقیاتی ادارے ( سی ڈی اے ) کی غفلت ہے ۔ مختلف وجوہات بتاتے ہوئے یہ شہری ادارہ ان سیکٹر کی تعمیر میں دلچسپی ظاہر نہیں کر رہا یہاں تک کہ ان علاقوں میں بھی جہاں پر اراضی اس کے قبضے میں ہے ۔سیکٹر آئی پندرہ 2005 میں کم آمدنی والے طبقے کے لئے ڈیزائن کیا گیا تھا یہاں 10289 پلاٹ ہیں اور سی ڈی اے کے پاس تقریباً 90 قبضہ ہے تاہم یہ ان سیکٹر کی ڈویلپمنٹ پر توجہ نہیں دے رہا ۔ جس طرح آئی بارہ کی اراضی پر سی ڈی اے کا مکمل قبضہ ہے لیکن کسی ڈویلپمنٹ کا کوئی نشان موجود نہیں ۔دریں اثناء وزیر اعظم کے خصوصی معاون برائے سی ڈی اے امور ایم این اے علی اعوان نے کہا ہے کہ نئے سیکٹر کی ڈویلپمنٹ کے لئے کوششیں کی جا رہی ہیں انہوں نے کہا کہ ترک شدہ سیکٹر کا معاملہ عشروں پرانا اور پیچیدہ ہے لیکن وہ اسے بھی حل کرنے کے لئے پرعزم ہیں ۔ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے ہاؤسنگ پروگرام میں معطل شدہ سیکٹرز کو نظر انداز کر دیا گیا ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی حکومت جو کہ ملک میں کم آمدنی والے طبقہ کے لئے نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام پر توجہ دے رہی ہے