منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

سرفراز احمد نے ٹیسٹ کرکٹ کی قیادت چھوڑنے کا عندیہ دے دیا،سیریز میں ناکام کیوں ہوئے؟اصل وجہ بتادی

datetime 7  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ابوظہبی(آئی این پی) پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے ٹیسٹ کرکٹ کی قیادت چھوڑنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیم کی کارکردگی اسی طرح رہی تو ٹیسٹ کرکٹ کی قیادت چھوڑنے کا سوچنا پڑے گا، بہت ہو چکا، ہمیں اب نتائج کے بارے میں سنجیدگی کے ساتھ سوچنا ہوگا، ابوظہبی میں ہم دونوں ٹیسٹ جیت کی پوزیشن میں آکر ہارے ، وقت آگیا ہے کہ سب اپنی ذمہ داری کو ادا کرنا سمجھیں،ہم نے سیریز خود اپنے ہاتھ سے گنوائی، ٹاپ آرڈر اور ٹیل اینڈرز کو ذمہ داری دکھانا ہوگی،

مثبت سوچ کے ساتھ میدان میں نہیں اتریں گے تو ایسے ہی نتائج آئیں، مجموعی طور پر بولنگ کی کارکردگی اچھی رہی لیکن بیٹنگ میں محنت کرنا پڑے گی،دورہ جنوبی افریقا سے قبل خامیوں پر ورک آوٹ کرنا پڑے گا۔ابوظہبی کا تیسرا ٹیسٹ 123رنز اور نیوزی لینڈ کیخلاف تین ٹیسٹ پر مشتمل سیریز 1-2 سے ہارنے والے قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے واضح کیا ہے کہ بہت ہو چکا، ہمیں اب نتائج کے بارے میں سنجیدگی کے ساتھ سوچنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ کیخلاف متحدہ عرب امارات میں ٹیسٹ سیریز ہارنا افسوسناک ہے، ابوظہبی میں ہم دونوں ٹیسٹ جیت کی پوزیشن میں آکر ہارے ہیں، اسے اتنی آسانی سے مان لینا مشکل ہوگا۔ان کا کہنا ہے کہ لڑکے محنت نہیں کرتے اور کوچز بتاتے نہیں، یہ سب کہنا فضول ہوگا، حقیقت یہ ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ سب اپنی ذمہ داری کو ادا کرنا سمجھیں۔سرفرار احمد نے کہا کہ لمبی اننگز کھیلنے والے کھلاڑی ہمیں ٹیسٹ کرکٹ میں چاہیئیں، اوپنرز کو نئی گیند کے ساتھ وقت گزارنے کی وکٹ پر عادت ڈالنا ہوگی۔ان کا کہنا ہے کہ اگر ہم یو اے ای میں نہیں جیت سکتے تو جنوبی افریقا میں فتح کے بارے میں سوچنا حیران کن ہی ہوگا، ہارنا کسی کو اچھا نہیں لگتا اور بطور کپتان میں بھی خوش نہیں ہوں، میں سمجھتا ہوں، اچھا کھیلنا لیکن ہار جانا، اس بات کی وضاحت آپ کیلئے مشکل ہو جاتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ

فی الحال ٹیسٹ کرکٹ کی قیادت چھوڑنے کے بارے میں کچھ نہیں سوچ رہا، اگر حالات یہی رہے تو پھر سوچنا پڑے گا، خاص طور پر دورہ جنوبی افریقا اس معاملے میں اہم بھی ہو سکتا ہے، وہاں ہمیں صرف مثبت سوچ کے ساتھ کھیلنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ جنوبی افریقا کا دورہ ایک مشکل اور کٹھن دورہ ہے، جسے آپ بالکل آسان نہیں کہہ سکتے، جنوبی افریقا کے دورے کے بعد کم ازکم چھ ماہ کوئی ٹیسٹ سیریز نہیں اگر نتائج مثبت نہ ہوئے تو جنوبی افریقا کے دورے کے بعد

ٹیسٹ کی کپتانی کو لے کر ضرور سوچ بیچار کروں گا۔ دوسری جانب ٹیسٹ سیریز میں مین آف دی سیریز قرار دئیے جانے والے یاسر شاہ نے کہا ہے کہ 29 وکٹ حاصل کیں اور اتنا اچھا پرفارم کرنے کے بعد شکست ہونا مایوس کن ہے۔واضح رہے کہ نیوزی لینڈ نے پاکستان کو ابوظبی ٹیسٹ میں شکست دے کر سیریز 1-1 سے جیت لی، قومی ٹیم 280 رنز کے تعاقب میں 156 رنز پر ڈھیر ہوگئی، نیوزی لینڈ کے کپتان ولیم سن کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…