ہفتہ‬‮ ، 06 ستمبر‬‮ 2025 

جرمن سفیر نے اضاخیل میں کمیونٹی اور حکومت کی تعمیر کردہ سڑکوں کے موازنہ کرکے سفارتی آداب کی خلاف ورزی کی،خیبرپختونخواحکومت کا شدیدردعمل ،تفصیلا ت جاری

datetime 6  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(این این آئی)صوبائی وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ شوکت یوسفزئی نے جرمن سفیر کی جانب سے اضاخیل میں کمیونٹی اور حکومت کی تعمیر کردہ سڑکوں کے موازنہ کو انتہائی نا مناسب اور سفارتی آداب کے خلا ف قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کے تمام تر ٹھیکے کیپرا رولز کے مطابق قواعد و ضوابط کے مطابق ہوتے ہیں جبکہ کمیونٹی کی طرف سے بنائے جانے والے کسی منصوبے میں کوئی قواعد و ضوابط نہیں ہوتے ۔ وزیر اطلاعات نے حیرت کا اظہار کیا کہ

جرمن سفیر نے کس میکنزم کے تحت دونوں سڑکوں کا موازنہ کیا ہے۔ محکمے کی بنائی گئی سڑکوں میں کیپرا رولز کے مطابق کوالٹی کنٹرول کو دیکھا جاتا ہے پورے پاکستان سے ہٹ کر صرف خیبر پختونخوا میں تمام تر فنڈز کیلئے ای بڈنگ کی جاتی ہے۔ ٹھیکے میرٹ پر دیئے جاتے ہیں اور محکمہ کام کی ذمہ داری لیتا ہے جبکہ کمیونٹی کے کام میں کوئی ذمہ داری نہیں لیتا۔حکومت عالمی AASHTOڈیزائن کے معیار کے تحت اور انجینئرز کی مشاورت سے تعمیراتی کام سر انجام دیتی ہے۔صوبائی وزیر نے واضح کیا کہ جرمن حکومت اور کمیونٹی کے اشتراک سے بنائی گئی سڑک مقامی باشندوں نے تعمیر کی ہے جس میں کسی قسم کے میٹیریل، ٹیسٹ، نقشہ، سیفٹی ٹینڈرز اور انجینئرنگ ڈیزائننگ کا کہیں بھی خیال نہیں رکھا گیا۔انہوں نے مزید واضح کیا کہ مذکورہ سڑک میں کسی قسم کے ٹیکسز ادا نہیں کیے گئے جبکہ حکومت تمام تر ٹیکسس کے ساتھ ساتھ انجینئیرز، مزدور اور تمام عملے کی تنخواہیں ادا کرنے کی پابند ہوتی ہے۔شوکت یوسفزئی نے کہا کہ مذکورہ سڑک میں کراس ڈرینیج اور نکاسی اب کا کوئی خیال نہیں رکھا گیا جب کہ صوبائی حکومت ان تمام عوامل کا خیال رکھتی ہے۔ سڑک پر تعمیراتی اخراجات کے حوالے سے صوبائی وزیر نے کہا کہ حکومت انجینئرز کے پیش کردہ تخمینہ جات سے کم ٹینڈرز جمع کرنے والے کنٹریکٹرز کوٹھیکے فراہم کر رہی ہے جس سے حکومت کے خزانے کو خاطر خواہ بچت ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبے میں جاری تمام ترقیاتی منصوبوں کی طے شدہ نظام کے تحت نگرانی کی جاتی ہے اور تمام تر ترقیاتی کام کی ذمہ دار حکومتی ادارے ہوتے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…