جمعرات‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

جرمن سفیر نے اضاخیل میں کمیونٹی اور حکومت کی تعمیر کردہ سڑکوں کے موازنہ کرکے سفارتی آداب کی خلاف ورزی کی،خیبرپختونخواحکومت کا شدیدردعمل ،تفصیلا ت جاری

datetime 6  دسمبر‬‮  2018 |

پشاور(این این آئی)صوبائی وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ شوکت یوسفزئی نے جرمن سفیر کی جانب سے اضاخیل میں کمیونٹی اور حکومت کی تعمیر کردہ سڑکوں کے موازنہ کو انتہائی نا مناسب اور سفارتی آداب کے خلا ف قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کے تمام تر ٹھیکے کیپرا رولز کے مطابق قواعد و ضوابط کے مطابق ہوتے ہیں جبکہ کمیونٹی کی طرف سے بنائے جانے والے کسی منصوبے میں کوئی قواعد و ضوابط نہیں ہوتے ۔ وزیر اطلاعات نے حیرت کا اظہار کیا کہ

جرمن سفیر نے کس میکنزم کے تحت دونوں سڑکوں کا موازنہ کیا ہے۔ محکمے کی بنائی گئی سڑکوں میں کیپرا رولز کے مطابق کوالٹی کنٹرول کو دیکھا جاتا ہے پورے پاکستان سے ہٹ کر صرف خیبر پختونخوا میں تمام تر فنڈز کیلئے ای بڈنگ کی جاتی ہے۔ ٹھیکے میرٹ پر دیئے جاتے ہیں اور محکمہ کام کی ذمہ داری لیتا ہے جبکہ کمیونٹی کے کام میں کوئی ذمہ داری نہیں لیتا۔حکومت عالمی AASHTOڈیزائن کے معیار کے تحت اور انجینئرز کی مشاورت سے تعمیراتی کام سر انجام دیتی ہے۔صوبائی وزیر نے واضح کیا کہ جرمن حکومت اور کمیونٹی کے اشتراک سے بنائی گئی سڑک مقامی باشندوں نے تعمیر کی ہے جس میں کسی قسم کے میٹیریل، ٹیسٹ، نقشہ، سیفٹی ٹینڈرز اور انجینئرنگ ڈیزائننگ کا کہیں بھی خیال نہیں رکھا گیا۔انہوں نے مزید واضح کیا کہ مذکورہ سڑک میں کسی قسم کے ٹیکسز ادا نہیں کیے گئے جبکہ حکومت تمام تر ٹیکسس کے ساتھ ساتھ انجینئیرز، مزدور اور تمام عملے کی تنخواہیں ادا کرنے کی پابند ہوتی ہے۔شوکت یوسفزئی نے کہا کہ مذکورہ سڑک میں کراس ڈرینیج اور نکاسی اب کا کوئی خیال نہیں رکھا گیا جب کہ صوبائی حکومت ان تمام عوامل کا خیال رکھتی ہے۔ سڑک پر تعمیراتی اخراجات کے حوالے سے صوبائی وزیر نے کہا کہ حکومت انجینئرز کے پیش کردہ تخمینہ جات سے کم ٹینڈرز جمع کرنے والے کنٹریکٹرز کوٹھیکے فراہم کر رہی ہے جس سے حکومت کے خزانے کو خاطر خواہ بچت ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبے میں جاری تمام ترقیاتی منصوبوں کی طے شدہ نظام کے تحت نگرانی کی جاتی ہے اور تمام تر ترقیاتی کام کی ذمہ دار حکومتی ادارے ہوتے ہیں۔



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…