کابل(نیوز ڈیسک) افغان الیکشن کمیشن نے دارالحکومت کابل کے تمام پولنگ سٹیشنوں میں ڈیڑھ ماہ قبل 20 اکتوبر کو ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں ڈالے گئے ووٹوں کو فراڈ اور دھاندلی زدہ قراردیتے ہوئے مستردکردیا ہے جبکہ انتخابی ضابطے کی خلاف ورزی کرنے پرالیکشن کمیشن کے سیکرٹری سمیت پانچ افسروں کو برطرف کرکے ایک ایک لاکھ روپے (افغانی )جرمانہ بھی عائد کیاہے۔
جمعرات کے روز کابل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے افغان الیکشن کمیشن کے ترجمان علی رضا روحانی نے کہا کہ ڈیڑھ ماہ قبل 20 ؍اکتوبر کو ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے دوران دارالحکومت کابل کے حلقہ میں کمیشن کو 2767 شکایات موصول ہوئی تھیں جس پر کمیشن نے تحقیقات کیں تو معلوم ہوا کہ حلقہ کے تمام پولنگ سٹیشنوں میں ڈالے گئے ووٹوں میں فراڈکیا گیا ہے اور دھاندلی کی گئی ہے ۔روحانی نے بتایا کہ تمام دستاویزی ثبوت کی روشنی میں انتخابی قانون کے آرٹیکل 2 ‘5 اور94 کی بنیاد پرڈالے گئے تمام ووٹوں کی کوئی حیثیت باقی نہیں رہی اور تما م ووٹ منسوخ کردیئے گئے ۔ ترجمان نے مزید کہا کہ انتخابی ضابطے کی خلاف ورزی کرنے پر الیکشن کمیشن کے سیکرٹری احمد شاہ زمان زئی‘ انتخابی امور کابل کے سابق سربراہ اول رحمن رودال‘ علاقائی سربراہ زمرائی قلم یار اور اس کے نائب عبدالعزیز صمیم اور کمیشن کے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے سربراہ سید ابراہیم سعادات کو فوری طورپر اپنے عہدوں سے برطرف کردیا گیا ہے جبکہ برطرف کئے جانے والے افسروں پر ایک ایک لاکھ روپے( افغانی ) کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔علی رضا روھانی نے بتایا کہ فراڈ اور دھاندلی میں مبینہ طورپر ملوث ان افسروں کے خلاف مجرمانہ غفلت کے کیسز بھی بنائے جارہے ہیں ۔واضح رہے کہ کابل کے حلقہ میں کل 33پارلیمانی نشستوں پر انتخابات ہوئے تھے۔ افغان الیکشن کمیشن نے اب تک 33 میں سے 21 صوبوں میں ہونے والے انتخابات کے نتائج کا اعلان کردیا ہے