منگل‬‮ ، 30 ستمبر‬‮ 2025 

’’یہ ڈیم بن کر رہیگا، کسی کی جیب سے نہیں میرے خزانے سے 16ارب جانے ہیں‘‘پاکستان کا ایسا ڈیم جو 51فیصد مکمل مگر اچانک اس کو بنانے سے کیوں انکار کر دیا گیا؟چیف جسٹس برہم، بڑا حکم جاری کر دیا

datetime 4  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ نئی گج ڈیم بننا چاہیے،16ارب روپے ضائع نہیں کر سکتے، کک بیکس کے لیے منصوبے پر کام شروع کردیا جاتا ہے، سندھ حکومت کی طرف سے تو کوئی آتا ہی نہیں،46ارب روپے وفاقی حکومت نے ڈیم کیلئے جاری کرنے ہیں، ڈیم پر51فیصد کام مکمل ہوچکا ہے، حکومت سندھ کہتی ہے کہ اب ڈیم کی ضرورت نہیں۔

منگل کو سپریم کورٹ میں دادو میں نئی گج ڈیم کی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے کہا کہ وفاقی حکومت نے ڈیم کیلئے فنڈز جاری کرنے تھے، ڈیم بننے ہیں، رپورٹ کے چکر سے نکل آئیں، بتائیں حکومت کب فنڈ جاری کرے گی؟ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ حکومت سندھ نے موقف تبدیل کیا ہے، سندھ حکومت ڈیم کی تعمیر پر ہچکچاہٹ کا شکار ہے،چیف جسٹس نے کہا کہ اس معاملے کا ڈیم کی تعمیر سے کیا تعلق ہے؟46ارب روپے وفاقی حکومت نے ڈیم کیلئے جاری کرنے ہیں، ڈیم پر51فیصد کام مکمل ہوچکا ہے، حکومت سندھ کہتی ہے کہ اب ڈیم کی ضرورت نہیں۔جسٹس اعجازالاحسن کا کہنا تھا کہ16ارب روپے ڈیم کیلئے پہلے ہی جاری ہوچکے ہیں، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ عدالت مہلت دے، رپورٹ جمع کرا دیتے ہیں، ڈیم کی تعمیر میں کچھ حصہ سندھ حکومت نے بھی دینا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کک بیکس کیلیے منصوبے پر کام شروع کردیا جاتا ہے، کسی کی جیب سے16ارب پورے نہیں نکلے،16ارب میرے خزانے سے خرچ ہوں گے، کیا اس ڈیم کی تعمیر کو بند کردیں؟ کیوں نہ ڈیم کی تعمیر کی تجویز دینے کے خلاف کارروائی کریں۔جسٹس اعجازالاحسن نے حکم جاری کیا کہ ڈیم سے متعلق عدالت کو تمام تفصیلات فراہم کی جائیں۔ سماعت کے موقع پر جی ایم واپڈا نے بتایا کہ یہ ڈیم چار برس میں مکمل ہونا تھا، صرف 20 فیصد رقم جاری ہوئی۔انہوں نے بتایا کہ سندھ حکومت کہتی ہے منچھر جھیل کو زیادہ پانی دیں، منچھرجھیل کو زیادہ پانی دینے سے قابل کاشت رقبہ کم ہوجائے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات مئی


امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…